مہاراشٹر

اسمبلی میں ایم ایل ایز کے غصے کے سامنے ابوعاصم اعظمی ہوئے نرم ؛ اورنگ زیب سے متعلق بیان لیا واپس ؛ اعظمی نے کی تھی اورنگ زیب کے اقتدار کی تعریف

ممبئی: (کاوش جمیل نیوز) :سماج وادی پارٹی کے لیڈر اور مانخورد-شیواجی نگر کے ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی کے مغل حکمران اورنگ زیب کے بارے میں دیے گئے ایک بیان نے ریاست کی سیاست میں بڑا ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔ جہاں اعظمی کے بیان سے ایک نیا تنازعہ کھڑا ہونے کی امید تھی، وہیں آج قانون ساز اسمبلی میں اس پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا۔ آج (4 مارچ) مقننہ کے بجٹ اجلاس کا دوسرا دن تھا۔ اس بجٹ اجلاس کے دوران حکمران ایم ایل ایز نے ابو عاصم اعظمی کے بیان پر ایوان میں ہنگامہ کھڑا کردیا۔ جس کے باعث قانون ساز اسمبلی کی آج کی کارروائی ملتوی کر دی گئی۔ کل مقننہ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم ایل اے ابو اعظمی نے کہا تھا کہ ‘اورنگ زیب ظالم ایڈمنسٹریٹر نہیں تھا’۔ ان کے بیان کے بعد بہت سے لوگوں نے ان پر تنقید کی۔ اس بیان پر آج بی جے پی اور شیو سینا (شندے) کے ایم ایل ایز نے قانون ساز اسمبلی میں ہنگامہ کیا۔ ابو اعظمی سے معافی کا مطالبہ بھی کیا۔
دریں اثنا، ابو اعظمی نے اپنے خلاف ہونے والی تنقید اور آج اسمبلی میں حکمراں ایم ایل ایز کے ناراض ردعمل کو دیکھ کر نرم رویہ اختیار کیا ہے۔ انہوں نے اپنا بیان بھی واپس لے لیا ہے۔ اعظمی نے سوشل پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو جاری کی ہے۔ اس ویڈیو میں ان کا کہنا ہے کہ ’میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔ میں نے اورنگزیب رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں وہی بیان کیا جو مورخین اور ادیبوں نے ہمارے سامنے پیش کیا ہے۔ میں نے چھترپتی شیواجی مہاراج، چھترپتی سنبھاجی مہاراج یا کسی دوسرے عظیم آدمی کے بارے میں کوئی توہین آمیز بیان نہیں دیا ہے۔ تاہم اگر میرے بیان سے کسی کے جذبات مجروح ہوئے ہیں تو میں اپنے الفاظ اور پورا بیان واپس لیتا ہوں۔ میرا بیان سیاسی مسئلہ بن گیا ہے۔ میرے بیان کی وجہ سے مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس کا ملتوی ہونا مہاراشٹر کے لوگوں کے لیے اچھی بات نہیں ہے۔ “اس سے عوام کو نقصان ہو رہا ہے۔”
ابو اعظمی نے کہا کہ میرے بیان کی غلط تشریح کی گئی۔ میں نے کسی کی توہین نہیں کی۔ چھترپتی شیواجی مہاراج، چھترپتی سنبھاجی مہاراج، ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر، مہاتما جیوتیبا پھولے، راجرشی شاہو مہاراج جیسے تمام عظیم آدمیوں کا احترام کرتا ہوں۔ سب کو ان کا احترام کرنا چاہیے اور انھیں رول ماڈل سمجھنا چاہیے۔ میں نے اورنگ زیب کے بارے میں جو بیان دیا وہ مورخین کی فراہم کردہ معلومات پر مبنی تھا۔ تاہم، اس بیان کی وجہ سے قانون ساز اسمبلی کی کارروائی ملتوی نہیں ہونی چاہیے تھی۔ ہمیں مقننہ میں بہت کام کرنے ہیں۔ عوامی کام زیر التوا ہیں۔ میں مقننہ کے کام کاج کو یقینی بنانے کے لیے اپنا بیان واپس لیتا ہوں۔

jamsham hair oil buldhana distributor

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!