مضامین

قبرکی بے حرمتی کی دھمکی …….پولیس کی ذمہ داری اورعوام کو اٹھانے والے اقدامات

dr riyaz deshmukh aurangabad

ڈاکٹرریاض الدین دیشمکھ،
ریٹائرڈ اسسٹنٹ کمشنر اف پولیس،
اورنگ اباد۔ 8888836498
ان دنوں مہاراشٹر میں مغل شہنشاہ اورنگزیب کی قبر کو کھودنے اور اس کی بے حرمتی کرنے کی کھلی دھمکیاں کچھ ہندوتوا تنظیموں، بی جے پی اور شیوسینا کے رہنماؤں کی طرف سے دی جا رہی ہیں۔ سوشل میڈیا، ٹی وی چینلز اور مظاہروں کے ذریعےاورنگزیب کی اڑ میں مسلمانوں کے خلاف ہندوؤں کو بھڑکانے کی خاطر، دنگا، فساد کروانے کی نیت سے اشتعال انگیز تقاریر کی جا رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے ریاست میں کشیدگی بڑھ رہی ہے اور قانون وہ امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں پولیس کی کیا ذمہ داری بنتی ہے۔ اور عوام کو کیا اقدامات اٹھانے چاہئیں اس پر غور کرنا ضروری ہے۔

پولیس کی ذمہ داری اور قانونی کارروائی

پولیس کو ایسی اشتعال انگیز دھمکیاں دینے والوں کے خلاف درج ذیل قوانین کے تحت مقدمات درج کرنے چاہئیں:

بھارتیہ نیاۓ سنہیتا (BNS) کی دفعات 192,196, 301, 298, 299, 353, 61 اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ تھی دفعات 67A, 66 کے تحت ایف ائی ار درج کر کے ان سماج دشمن عناصر کو فورا حراست میں لینا چاہیے۔
فوجداری ضابطہ (BNSS) کے تحت احتیاطی تدابیر کرنی چاہیے، کسی بھی ممکنہ ہنگامے یا فساد کو روکنے کی خاطر دفعہ 163 نافذ کرنا چاہیے۔
اگر کوئی قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کرے تو فوری گرفتاری کی جائے۔
سوشل میڈیا مانیٹرنگ کے ذریعے اشتعال انگیز پوسٹس کرنے والوں کے خلاف سائبر کرائم میں شکایت درج کی جائے۔
ٹی وی چینلز اور میڈیا پر کنٹرول کر کے ایسی نفرت انگیز تقاریر پر پابندی لگائی جائے۔
ممکنہ فساد ہونے سے پہلے اقدامات کیے جائیں اور تمام مذاہب کے قائدین سے ملاقات کی جائے۔

عوام اور مسلم سماج نے مندرجہ زیل اقدامات کرنے چاہئیں۔

قریبی پولیس اسٹیشن میں تحریری قانونی شکایات درج کروائیں، ریاستی محکمہ داخلہ کو تحریری شکایات بھیجیں، سائبر کرائم سیل میں ان لائن شکایات درج کرائیں، انسانی حقوق کمیشن اور عدالت میں پٹیشن داخل کریں۔
امن و امان برقرار رکھنے کے لیے اقدامات کریں،اشتیال انگیزی کا جواب دینے کی بجائے پرامن طریقے سے انصاف حاصل کرنے کی کوشش کی کریں۔سماجی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے بین المذاہب امن اجلاس منعقد کریں۔ مسلم اور ہندو برادری کے ذمہ دار رہنماؤں کو متحد ہو کر حکومت سے سخت کاروائی کا مطالبہ کرنا چاہیے۔ میڈیا کو ذمہ داری کا احساس دلائیں۔ ٹی وی چینلز اور اخبارات کو ذمہ داری سے رپورٹنگ کرنے پر مجبور کریں بصورت دیگر ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔ پریس کانفرنس منعقد کر کے امن کی اپیل کریں۔

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!