مہاراشٹر

بھارت کی سب سے بڑی آئی ٹی کمپنی کے ملازمین پر AI کا وار؛ 12 ہزار نوکریوں پر بحران

ممبئی: (کاوش جمیل نیوز) :مصنوعی ذہانت (AI) جہاں ایک طرف بہت سے لوگوں کے لیے آسانی اور ترقی کے دروازے کھول رہی ہے، وہیں دوسری طرف اس کے منفی اثرات بھی ظاہر ہونے لگے ہیں۔ ٹیکنالوجی کے ماہرین کافی وقت سے خبردار کر رہے تھے کہ AI کی وجہ سے لاکھوں نوکریاں ختم ہو سکتی ہیں۔ اب یہ پیشگوئی سچ ثابت ہوتی نظر آ رہی ہے۔
بھارت کی سب سے بڑی آئی ٹی کمپنی ٹاتا کنسلٹنسی سروسز (TCS) نے ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے اپنے تقریباً 2 فیصد ملازمین کو نوکری سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ آنے والے ایک سال میں 12,000 سے زائد ملازمین اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔
میڈیا ادارے Moneycontrol کو دیے گئے انٹرویو میں کمپنی کے سی ای او کے. کْرتیواسن نے کہا کہ بدلتی ہوئی ٹیکنالوجی کے مطابق خود کو ڈھالنے کے لیے کچھ سخت فیصلے لینے ضروری ہو گئے ہیں۔ TCS مستقبل میں نئی مارکیٹس میں قدم رکھنے جا رہی ہے اور کچھ کاموں میں AI ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ صرف کام کرنے کے انداز میں تبدیلی کی وجہ سے لیا گیا ہے، اور اس کا AI سے براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے۔ خاص طور پر سینئر اور مڈ لیول ملازمین کو اس فیصلے کا سامنا کرنا پڑے گا، جب کہ جونیئر ملازمین متاثر نہیں ہوں گے۔
دوسری طرف، کانگریس لیڈر نانا پٹولے نے بھی آج AI پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ، "آنے والے وقت میں 4 سے 5 کروڑ لوگ AI کی وجہ سے بے روزگار ہو سکتے ہیں۔”جون 2025 تک TCS کے دنیا بھر میں 613,000 ملازمین تھے۔ اب 2 فیصد ملازمین کی نوکریاں خطرے میں ہیں، یعنی تقریباً 12,200 لوگ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!