
سی بی آئی نے NEET امتحان میں دھوکہ دہی کے معاملے میں دو کوکیا گرفتار ؛ کہاں کا ہے معاملہ ، پڑھیں تفصیلی رپورٹ
ممبئی: (کاوش جمیل نیوز) :سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے ایک گروہ کے دو ارکان کو گرفتار کیا ہے جو طلباء کو NEET امتحان میں اچھے نمبروں کا وعدہ کرکے دھوکہ دیتا تھا۔ سی بی آئی نے ہفتہ کو کہا کہ ملزمان نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کے عہدیداروں سے متعلق ہونے کا دعویٰ کرکے اعتماد حاصل کررہے تھے۔ سی بی آئی کیس کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
ملزمان پر متعدد طلباء اورسرپرستوں کو دھوکہ دینے کا شبہ ہے۔ سی بی آئی نے کہا کہ گرفتار ملزمان میں سندیپ شاہ (سولاپور) اور سلیم پٹیل (نئی ممبئی) شامل ہیں اور انہیں بالترتیب 9 اور 10 جون کو ممبئی اور سانگلی سے گرفتار کیا گیا تھا۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں 9 جون کو دھوکہ دہی کا معاملہ درج کیا تھا اور جانچ میں یہ بات سامنے آئی کہ ملزمین نے NEET UG 2025 کے امتحان میں کم نمبر حاصل کرنے والے طلبہ کے والدین سے ان کے نمبر بڑھانے کا وعدہ کرکے ان سے بڑی رقم ہتھیائی۔
ملزم نے کئی طلباء اور والدین کو عہدیداروں کی مدد سے نمبر بڑھانے کا لالچ دیا تھا۔ سی بی آئی نے وضاحت کی ہے کہ ملزمین نے بدلے میں بڑی رقم لی۔ ملزمان والدین کو متاثر کرنے کے لیے پریل علاقے کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں والدین سے ملاقات کرتے تھے۔ سندیپ شاہ نے ہر طالب علم کے لیے 90 لاکھ روپے مانگے تھے۔ تاہم بات چیت کے بعد وہ 87 لاکھ 50 ہزار روپے کی یہ رقم قبول کرنے پر راضی ہوگئے۔ انہوں نے یقین دلایا تھا کہ وہ نتائج کے اعلان سے چھ گھنٹے قبل بڑھے ہوئے نمبروں کے بارے میں معلومات حاصل کر لیں گے۔ اس لین دین میں سندیپ شاہ نئی ممبئی کی ایک ایجوکیشن کنسلٹنسی فرم کے ڈائریکٹر سلیم پٹیل کے ساتھ باقاعدگی سے رابطے میں تھا۔ سی بی آئی نے بتایا کہ پونے میں ایک اور کنسلٹنسی فرم سے بھی اس کے روابط تھے۔ سی بی آئی حکام نے بتایا کہ جب گرفتار ملزمین کے موبائل فونز کی فرانزک لیبارٹری میں جانچ کی گئی تو ممکنہ امیدواروں کی فہرست، ان کے رول نمبر، ایڈمٹ کارڈ، او ایم آر شیٹس اور ہوالہ چینل کے ذریعے مالی لین دین کے ثبوت ملے۔ مزید تفتیش جاری ہے.