مہاراشٹر

عصمت دری جسے گھناؤنے جرم کرنے والے کو سخت سے سخت سزا دی جائے ۔ ڈاکٹر احمد عروج مدثر ( امیر مقامی جماعت اسلامی ہند اکولہ )

اکولہ : (کاوش جمیل نیوز) :ملک میں عصمت دری کے واقعات تیزی سے بڑھ رہے ہیں ۔ عورتوں کی عزت و عفت کی حفاظت پر سوالیہ نشان آٹھ رہے ہیں ۔ شہر اکولہ میں مستقل لڑکیوں کے ساتھ چھیڑخانی کے واقعات سامنے آرہے ہیں ۔ اس سے پہلے بھی جماعت اسلامی ہند آکولہ نے ڈیپارٹمنٹ سے گزارش کی تھی کہ شہر میں خواتین و طالبات کے تحفظ کو یقینی بنائیں ۔ جماعت اسلامی ہند آکولہ کے امیر مقامی ڈاکٹر احمد عروج مدثر نے اپنے پریس نوٹ میں کہا ہے کہ پچھلے 6 ستمبر کو اکولہ میں ایک نابالغ بچی کے ساتھ ایک عادی مجرم نے عصمت دری کا گھناؤنا جرم کیا ۔ مجرم فرار ہے ۔ جماعت اسلامی ہند آکولہ پولس انتظامیہ سے ڈیمانڈ کرتی ہے کہ عصمت دری کرنے والے مجرم کو فوراً گرفتار کرے اور اگر جرم ثابت ہوتا ہے تو اسے سخت سے سخت سزا دی جائے ۔ ساتھ ہی ساتھ خواتین کے تحفظ کے حوالے سے لاء اینڈ آرڈر کو سخت برتا جائے ۔ مذہبی تہواروں کے موقع سے ، عوامی مقامات پر ، نیز مضافاتی علاقوں میں پولس پٹرولنگ بڑھائی جائے ۔ اکولہ میں ایسے کئی علاقے ہیں جہاں کثیر آبادی رہتی ہے ۔ روشنی کا معقول نظم نہیں ہے ایسے گنجان ابادی والے علاقوں میں پولس پٹرولنگ کا نظم کیا جائے ۔
دہلی میں ہوئے نربھایا عصمت دری واقعہ کے وقت پارلمینٹ میں یہ ڈیمانڈ کی گئی تھی کہ اسلامی شریعت کے مطابق زانی کو سنگ سار کرنے کی سزا دی جائے ۔ شریعتِ اسلامیہ جرم ثابت ہونے پر زانی کو سرے عام پتھر مار کر سنگسار کرنے کی سزا تجویز کرتی ہے ۔ یہ ایسی سزا ہے جس سے سماج کو انتہائی سخت پیغام جاتا ہے کہ مہذب سماج اس طرح کے جرائم کو قبول نہیں کرتا ۔ ڈاکٹر احمد عروج مدثر نے انتہائی زور دے کر کہا کہ ہم اکولہ میں بلا تفریق مذہب و ملت تکریم انسانیت کے حوالے سے ایسے گھناؤنے جرم والے عادی مجرم کرنے کو سنگسار کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!