مضامین

کسی کو تکلیف دینا کیا سیرتِ نبیﷺ میں شامل ہے؟

تحریر: فیروزہ تسبیح
ہمارے نبی سرکارِ دو عالم آپ ﷺ نے اپنے کسی بھی عمل سے کبھی کسی کو ایک چھوٹی اور معمولی سی بھی کوئی تکلیف نہیں پہنچائی بلکہ سبھی کا خیال بھی رکھا اور تمام امت کو ہمیشہ انسانیت اور بھائی چارے کا درس بھی دیتے رہے اور آج جو لوگ عید میلاد کے نام سے جشنِ میلاد منا رہیں ہیں یہ کہی سے بھی نبی کے دیئے گئے درس پر نہ عمل پیرا ہیں اور نہ ہی ان میں سیرتِ نبی آپ ﷺ کی معمولی سی بھی جھلک نظر آ رہی ہے بلکہ یہ تو سارے کام نبی کے دئیے گئے فرمان کی خلاف ورزی یعنی نا فرمانی میں شمار ہوتے ہیں، جشن کے نام سے رات گئے تک لوگوں کو شور شرابے سے پریشان کرنا مائک پر آدھی رات سے ہی سلام پڑھنا اور بچوں، ضعیفوں اور بیماریوں کا ذرا بھی خیال نہ رکھتے ہوئے ان کی نیند خراب کر انہیں تکلیف پہنچانا ، مائک پر میوزک کے شور کے ساتھ نعت گانا اور ریکارڈنگ نعت لگانا (جب کہ میوزک اسلام میں حرام ہے اور یہ نادان اسے دین کا کام سمجھتے ہیں) زور شور سے مائک پر تکبیریں لگانا، کیا ہے یہ سب؟ اگر ۱۲ ربیع الاول جمعہ کے دن ہو تو مسجد میں خطبہ جمعہ ہو رہا ہوتا ہے اور گلی میں پٹا خے بج رہیں ہوتے ہیں یہ سارا شور شرابا اور نماز کے وقت خرافات آنکھوں دیکھا اور کانوں سنا ہوا ہے ، نماز کا وقت تھا اور شور شرابا اور بہ آواز بلند مرحبا کہا جارہا تھا شائد بچے ہو( پر ان کے بڑے جو کر رہیں ہوتے ہیں یا انہیں جو پسند ہے وہ ہی تو ان کے بچے کرتے ہیں) کیا اللہ کی عبادت سے اوپر ہوتا ہے یہ عید میلاد؟ اللہ اکبر ۔ ابھی امسال بھی ۱۲ ربیع الاول کو جمعہ ہی ہے پتہ نہیں کیسی کیسی خرافات کو دیکھنا اور سننا ہے ،اللہ کی ناراضگی سے دل کانپ کانپ جاتا ہے پر بدعتی لوگوں کو پتہ نہیں کیوں خوفِ خدا نہیں ہوتا، اللہ اکبر۔
کیا ہمارے بنی امت کے اس عمل سے خوش ہیں؟ کیوں نہیں سمجھتے لوگ کہ ہم میں کن کے تہواروں کی جھلک صاف نظر آنے لگی ہیں؟ وہ ہی شور شرابا گاجا باجا میوزک اور پٹاخے ، کیا یہ کہیں سے بھی دینِ اسلام کے کام ہیں؟ ہر گز نہیں، قطعی نہیں۔ یہ سارے عمل سیرتِ نبی کے خلاف ورزی میں شمار ہوتے ہیں یعنی صاف طور پر بدعات ہیں ۔
اللہ تعالی رحم فرما مانا کہ بدعتی کو شیطان اور بھی بدعات کی جانب لے جانے کے لئے اکساتا ہے پر اللہ حالات پر رحم فرما، تُو تو سب کچھ کر سکتا ہے میرے اللہ ، تو ان حالات میں اپنے طریقے اور اپنی حکمت سے سدھار لے آ، بلا شبہ اسلام امن و امان کا پیغام دیتا ہے اور جو لوگ اس امن کو شور شرابے میں بدلنا چاہتے ہیں انہیں یا اللہ امن کا درس عطا فرما آمین

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!