مہاراشٹر

کلیان: ایک اسپتال کے مراٹھی ریسپشنسٹ لڑکی پروحشیانہ حملہ کے بعد ایم این ایس کارکنان نے ملزم کو پکڑکر پولیس کے کیا حوالے

کلیان: (کاوش جمیل نیوز) :کلیان کے نندیوالی گاؤں کے شری بال چکتسالیہ اسپتال کے ایک مراٹھی ریسپشنسٹ لڑکی پر پیرکی شام ایک بیرون ریاستی نوجوان نے وحشیانہ حملہ کیا۔ اس حملے کی ویڈیو منگل کو منظر عام پر آئی۔ ویڈیو میں دیکھا گیا ہے کہ نندیوالی گاؤں کے شری بال چکتسالیہ اسپتال میں ریسپشنسٹ پر حملہ کیا جا رہا ہے۔ اس حملے کے بعد ملزم فرار ہو گیا تھا۔ پولیس اسے ڈھونڈنے کی کوشش کر رہی تھی۔ اس کے علاوہ ایم این ایس کے کارکنوں نے بھی اسے ڈھونڈنے کی مہم چلائی تھی۔ آخر کار ایم این ایس کے عہدیداروں نے ملزم کو ڈھونڈ کر رات کو پولیس کی حراست میں پنچایا، اسے ایم این ایس کے انداز میں پہلے سبق سکھایا اور پولیس کے حوالے کر دیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم این ایس کے ڈپٹی سٹی صدر یوگیش گاونہے نے کہا کہ وہ نیوالی چوکی سے گزر رہے تھے۔ پھر ہم نے مشکوک ملزم کو دیکھا۔ جب ہم نے اس سے پوچھ گچھ کی ،س کے بعد ہم نے اسے اپنی گرفت میں‌لیا۔ ہم نے اسے حراست میں لے کر مانپاڑا پولیس اسٹیشن لیکر گئے۔ گاوانے نے یہ بھی کہا کہ ہم نے پہلے ایم این ایس کے انداز میں اُسے سبق سکھایا۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس دیپک جھینڈے نے اس بارے میں جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے ملزم کے بھائی کو پہلے ہی حراست میں لے لیا تھا۔ اس کے بعد اب چوکس شہریوں کی وجہ سے اہم ملزم گوکل جھا کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم کو کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ اس جرم کے پیچھے اس کا کیا مقصد تھا؟ اس کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس دیپک جھینڈے نے مزید کہا کہ ہم نے ویڈیو شواہد ضبط کر لیے ہیں۔ اس کے علاوہ عینی شاہدین کے بیانات بھی قلمبند کیے جائیں گے۔ یہ تمام ثبوت عدالت میں پیش کیے جائیں گے۔ جھینڈے نے کہا کہ اب تک دو ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے۔
اس دوران متاثرہ لڑکی نے منگل کو اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے بارے میں متاثرہ لڑکی نے میڈیا کو بتایا کہ "میرے والدین زندہ نہیں ہیں۔ ملزم نے گندی گندی ماں کی گالیاں دیں۔ اس نے مجھے میرے سینے اور گردن پر لاتیں اور گھونسے مارے اور میرے بالوں سے پکڑ کر مجھے باہر گھسیٹنے کی بھی کوشش کی۔” فی الحال متاثرہ لڑکی اسپتال میں زیر علاج ہیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!