
گھرمیں گھُس کر مارنے سے آگے بڑھ کر اب گھرمیں گھُس کر بیٹھنے کی ضرورت ہے ؛اویسی نے پاکستان کو بنایا تنقید کا نشانہ؛ اسدالدین اویسی کی حکومت سے فیصلہ کن جنگ کی اپیل، کہا پاکستان کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ وہ آدھا گھنٹہ پیچھے نہیں، نصف صدی پیچھے ہے۔، ہرمعاملے میں بھارت سے پاکستان کا کوئی مقابلہ نہیں
حیدرآباد: (کاوش جمیل نیوز) : اے آئی ایم آئی ایم کے صدراور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ اسدالدین اویسی نے کہا کہ اگر بی جے پی حکومت پاکستان کے خلاف کارروائی کرنے میں سنجیدہ ہے تو انہیں ‘گھر میں گھس کر مارنے’ سے آگے بڑھنا پڑے گا۔ اب ’گھر میں داخل ہو کر بیٹھو‘ والے رویے کی ضرورت ہے۔ ‘کشمیر کی تمام جماعتیں پہلے ہی متفقہ طور پر ایک قرارداد پاس کر چکی ہیں کہ پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر ہمارا ہے۔’ اویسی نے اس کا ذکر بھی کیا ہے۔ وہ تلنگانہ میں صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔
اسد الدین اویسی نے ماضی کے کئی دہشت گردانہ حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے اب دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑنے کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔ اویسی نے کہا کہ 26/11 ہوا، پلوامہ ہوا، اڑی ہوا، پٹھانکوٹ ہوا، ریاسی ہوا۔ پوری اپوزیشن آپ سے دہشت گردی ختم کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ تمام اپوزیشن جماعتیں حکومت سے کہہ رہی ہیں کہ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کرنا ہوگا۔ پرانے حملوں کو یاد کرتے ہوئے اویسی نے حکومت سے کہا کہ اس بار فیصلہ کن جنگ لڑی جانی چاہئے۔
پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد اسد الدین اویسی نے کہا تھا کہ وہ حکومت کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ اویسی نے پہلگام کے دہشت گردوں کا موازنہ کتوں سے کیا تھا۔ اس کے بعد اویسی نے ایک پروگرام میں کہا کہ پاکستان کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ وہ آدھا گھنٹہ پیچھے نہیں، نصف صدی پیچھے ہے۔
اویسی نے پاکستان تک بھی آئینہ پکڑا اور کہا کہ ملیریا کی دوا نہیں بنا سکتے، پاکستان موٹر سائیکل کے ٹائر نہیں بنا سکتا، بھارت آپ سے بہت آگے ہے۔ ہندوستان کے راستے پر نہ جائیں۔ تم چین سے دوستی کرو اور اسلام کی بات کرو۔ چین اپنے مسلمانوں کو خنزیر کھلا رہا ہے تو آپ خاموش کیوں ہیں؟ اویسی نے ایک اور بیان میں کہا تھا کہ حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی، مجھے یقین ہے کہ نہ صرف میں بلکہ ملک کا ہر شہری اس کے ساتھ کھڑا ہوگا۔
https://x.com/ANI/status/1917859821233357275