اہم خبریں

ہندوستان کے مشہورعالم دین مفتی اے پی ابوبکر مصلیار کی مداخلت کے بعد ہندوستانی نرس نمیشا پریا کی پھانسی کی سزا سے بچنے کی آخر ی امید ؛ پڑھیں تفصیلی رپورٹ

ہندوستانی نرس نمیشا پریا اب یمن میں پھانسی سے ایک دن دور ہے۔ اسے 16 جولائی کو پھانسی دی جائے گی۔ نمیشا پریا کو بچانے کی تمام کوششیں ناکام ہوتی دکھائی دے رہی ہیں۔ پیر کو مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ حکومت کے پاس نمشا کی پھانسی روکنے کے لیے کوئی آپشن نہیں بچا ہے۔ ہندوستان کے مفتی کنتھا پورم اے پی ابوبکر مصلیار کی مداخلت کے بعد اب نمشا کے زندہ رہنے کی ایک چھوٹی سی امید ہے۔
مفتی اعظم کی درخواست کا احترام کرتے ہوئے یمن میں تبادلۂ خیال شروع ہو گیا ہے۔ اس کی قیادت یمن کے مشہور صوفی عالم شیخ حبیب عمر کر رہے ہیں۔ شیخ حبیب کے نمائندے حبیب عبدالرحمن علی مشور نے شمالی یمن میں ایک ہنگامی اجلاس بلایا ہے۔ یمنی حکومت کے نمائندوں، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس، طلال کے بھائی اور قبائلی رہنماؤں نے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں کیا بات ہوئی؟ یہ ابھی تک معلوم نہیں ہے۔ مفتی اعظم کی مداخلت کے بعد امید ہے کہ نمشا بچ جائے گی۔
مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ یمن میں عدم استحکام ہے۔ اس لیے وہاں کوئی ہندوستانی سفارت خانہ نہیں ہے۔ حکومت کے پاس اس معاملے میں مداخلت کرنے کی محدود صلاحیت ہے۔ حکومت نمیشا پریا کی سزائے موت سے بچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ مرکزی حکومت نے خط بھیجا ہے۔ شیخ کے ذریعے بحث کرنے کی کوشش کی ہے۔
مرکزی حکومت نے کہا کہ جب تک متوفی کا خاندان رحم قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہوتا، اس پر بحث کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو اس معاملے میں اسٹیٹس رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔
نمیشا پریا، جو کیرالہ کے پلکاڈ ضلع کے کولینگوڈ میں رہتی ہیں، روزگار کے سلسلے میں 2008 میں یمن گئی تھیں۔ 2020 میں، اسے یمن میں ایک شخص کو قتل کرنے کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔ یہ شخص نمیشا کا بزنس پارٹنر تھا۔ یہ واقعہ 2017 میں پیش آیا تھا۔گزشتہ سال نومبر میں یمن کی سپریم جوڈیشل کونسل نے اس کی اپیل مسترد کر دی تھی۔ اس ملک کی عدالت نے اب نمشا پریا کو 16 جولائی کو پھانسی دینے کا حکم دیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!