مہاراشٹر

“مراٹھا ریزرویشن پر ہائی کورٹ کا بڑا حکم؛ مظاہرین کو سڑکوں سے کل بروز منگل شام 4 بجے تک ہٹانے کی مہلت”مظاہرین کو شہر میں داخل ہونے سے روکنے کا بھی دیا حکم

ممبئی: (کاوش جمیل نیوز) :منوج جرانگے پاٹل کی قیادت میں جاری مراٹھا ریزرویشن تحریک کے معاملے میں ہائی کورٹ میں آج اہم سماعت ہوئی۔ درخواست گزار، حکومت اور اندولن کاروں کا موقف سننے کے بعد عدالت نے بڑا حکم جاری کیا ہے۔ عدالت نے حکومت کو ہدایت دی ہے کہ ممبئی کی سڑکیں خالی کرائیں اور مظاہرین کو سڑکوں سے ہٹایا جائے۔ ساتھ ہی عدالت نے کہا ہے کہ مظاہرین کو ممبئی آنے سے روکا جائے اور یہ کارروائی کل دوپہر 4 بجے تک مکمل کی جائے۔
عدالت نے سماعت کے دوران کہا کہ احتجاجی منتظمین کی ذمہ داری تھی کہ وہ 5 ہزار سے زیادہ افراد کو نہ لائیں۔ انہیں صرف آزاد میدان میں صبح 9 بجے سے شام 6 بجے تک احتجاج کی اجازت تھی، لیکن اس کے بعد بھی وہ میدان خالی کرنے میں ناکام رہے۔
عدالت نے واضح کیا کہ آزاد میدان میں صرف 5 ہزار افراد کی موجودگی کی اجازت ہے تاکہ عام ممبئی والوں کو تکلیف نہ ہو۔ عدالت نے کہا کہ گنیش اتسو کے موقع پر شہر میں بھیڑ بھاڑ نہیں ہونی چاہیے، اس لیے مظاہرین کو ممبئی کے داخلی راستوں پر ہی روکا جائے۔ تاہم عدالت نے مظاہرین کے لیے کھانے پینے کا سامان لانے کی عارضی اجازت دی ہے۔
مزید یہ بھی کہا گیا کہ اگر منوج جرانگے پاٹل کی طبیعت خراب ہوتی ہے تو فوری علاج فراہم کیا جائے۔ 5 ہزار لوگوں کو شرائط و ضوابط کے ساتھ دوبارہ اجازت دی جا سکتی ہے لیکن تمام اصولوں کی پابندی لازمی ہوگی۔
اب اس معاملے پر کل صبح 9 بجے دوبارہ سماعت ہوگی۔ عدالت نے پرانے احکامات برقرار رکھے ہیں جس سے ریاستی حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ حکومت نے کوشش کی کہ عدالت سے اندولن کے خلاف حکم ملے، لیکن عدالت نے احتجاج کے حق کو برقرار رکھا ہے۔ اس طرح یہ تحریک فی الحال جاری رہنے والی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!