لاڈلی بہن یوجنا: حیران کن انکشاف! خواتین کی اسکیم میں ہزاروں مردوں نے اٹھایا فائدہ ؛ 14 ہزارمرد اور 1,526 سرکاری ملازمین سے رقم وصول کرے گی حکومت ؛ ادیتی تٹکرے کا اعلان

ممبئی: (کاوش جمیل نیوز) :اگست 2024 میں اُس وقت کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے میری لاڈلی بہن یوجنا کا آغاز کیا تھا، مگر اب اس یوجنا کی جانچ میں ایک حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے کہ مستحق نہ ہونے والی کئی خواتین کے ساتھ ساتھ 14 ہزار سے زیادہ مردوں نے اور 1,526 سرکاری ملازمین نے بھی اس یوجنا کا غلط فائدہ اٹھایا ہے۔ اس معاملے پر اسمبلی میں زبردست ہنگامہ ہوا اور اپوزیشن نے الزام لگایا کہ یوجنا میں 26 لاکھ بوگس استفادہ کنندگان شامل ہیں، جس کے نتیجے میں تقریباً 5,136 کروڑ روپے کا مالی گھپلہ ہوا ہے۔ خواتین و اطفال ترقی کی وزیر ادیتی تٹکرے نے اسمبلی میں دیے گئے اپنے تحریری جواب میں وضاحت کی کہ حکومت نے اس یوجنا کے تحت نااہل افراد کے ذریعے حاصل کیے گئے تقریباً 35 کروڑ روپے کی رقم واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سرکاری ملازمین نے 14.5 کروڑ روپے جبکہ 14,298 مردوں نے بھی اس یوجنا کے تحت رقم وصول کی، جو یوجنا کی شرائط کے خلاف ہے۔ مہاراشٹر سول سروس رولز کے تحت ان سرکاری ملازمین اور مرد استفادہ کنندگان سے پوری رقم کی وصولی کی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ کے مطابق کئی لوگوں نے ایک سے زیادہ سرکاری یوجناؤں کا فائدہ لیا، کچھ گھروں میں دو سے زیادہ افراد اس یوجنا کے لیے رجسٹر تھے اور کچھ مردوں نے بھی غلط طریقے سے درخواستیں دیں، جس کے باعث جون سے 26.3 لاکھ نااہل افراد کے فوائد عارضی طور پر روک دیے گئے ہیں۔ لاڈلی بہن یوجنا کے تحت 21 سے 65 سال کی شادی شدہ، مطلقہ، بیوہ، پرِتیکتا اور ضرورت مند خواتین جن کی سالانہ خاندانی آمدنی 2.5 لاکھ روپے سے کم ہو اور جو مہاراشٹر کی رہائشی ہوں، انہیں ماہانہ 1,500 روپے کا بھتہ فراہم کیا جاتا ہے، جبکہ ہر خاندان کی ایک مستحق غیر شادی شدہ خاتون بھی اس میں شامل کی جا سکتی ہے۔ دسمبر 2024 میں وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد نائب وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس نے یوجنا کی بڑے پیمانے پر جانچ کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد یہ تمام بے ضابطگیاں سامنے آئیں۔



