ملعون مصنف سلمان رشدی پر چاقو سے حملہ ؛ اسپتال میں داخل

نیویارک: (کاوش جمیل نیوز) : ملعون مصنف سلمان رشدی پر امریکا کے شہر نیویارک میں ایک تقریب کے دوران اسٹیج پر حملہ کیا گیا۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے یہ اطلاع دی ہے۔ نیویارک پولیس نے چاقو سے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ رشدی کو ہیلی کاپٹر سے ہسپتال لے جایا گیا ۔ پولیس کے مطابق حملہ آور کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ انٹرویو لینے والے ایک شخص کو بھی حملے کے دوران سر میں معمولی چوٹ آئی۔ کچھ تصاویر میں حملے کے بعد اسٹیج پر خون کے دھبے واضح طور پر دکھائی دے رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق رشدی جمعہ کو لیکچر دینے والا تھا تو اس پر حملہ کیا گیا۔
غور طلب ہے کہ ہندوستانی نژاد انگریز مصنف رشدی 1980 کی دہائی میں اپنی کتاب Satanic Verses کو لے کر تنازعات میں گھرا تھا۔ اس کتاب کو لے کر مسلم معاشرے میں شدید غم و غصہ ہے، ایران سمیت کئی ممالک میں اس کتاب پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ ایران کے ایک مذہبی رہنما نے اس کی موت کا فتویٰ بھی جاری کر دیا۔
دہلی میں مقیم برطانوی مصنف ولیم ڈیلریمپل نے رشدی پر حملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ انہیں کوئی چوٹ نہیں پہنچی ہوگی۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اس کے رپورٹر نے چوتکوا انسٹی ٹیوشن میں ایک شخص کو تیزی سے سٹیج کے قریب آتے دیکھا۔ تعارف ہوتے ہی اس شخص نے رشدی پر حملہ کر دیا۔ جس کی وجہ سے مصنف فرش پر گر گیا، بعد میں اس شخص کو قابو میں کر لیا گیا۔ اہم بات یہ ہے کہ ہندوستانی نژاد برطانوی شہری 75 سالہ رشدی گزشتہ 20 سالوں سے امریکہ میں مقیم تھا۔
سلمان رشدی کا پہلا ناول 1975 میں آیا، لیکن جدید ہندوستان کے بارے میں اس کا بنیادی کام مڈ نائٹ چلڈرن (1981) ہے۔ وہ اپنی چوتھی کتاب The Satanic Verses (1988) کے تنازع کے بعد طویل عرصے تک عوام کی نظروں سے دور رہا۔ (بشکریہ این ڈی ٹی وی)