مہاراشٹر

اورنگ آباد تبدیلی نام مخالف کمیٹی کی جانب سے دائرکردہ تبدیلی نام پٹیشن پرعدالت عالیہ نے عبوری راحت دینے سے کیا انکار؛ اور بومبے ہائی کورٹ جانے کا دیا مشورہ

اورنگ آباد : (کاوش جمیل نیوز) :٢٢ جنوری ٢٣: اورنگ آباد تبدیلی نام مخالف کمیٹی کی پریس نوٹ کے مطابق خالد احمد صدراورنگ آباد تبدیلی نام مخالف کمیٹی کی جانب سے حکومت مہاراستر کے اورنگ آباد کے تبدیلی نام کے بد بختانہ فیصلے کے خلاف بومبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بینچ میں اورنگ آباد تبدیلی نام مخالف کمیٹی کے سینئر وکیل ایڈوکیٹ ایم اے لطیف کی معرفت ایک رٹ پٹیشن داخل کی- ١٦ جنوری٢٠٢٣ کو اس پٹیشن پر سماعت شروع ہوئی- ایڈوکیٹ ایم اے لطیف نے اپنی جرح کے دوران دائرکردہ تبدیلی نام پٹیشن پرعدالت عالیہ کے عزت مآب جسٹیس منگیش ایس پاٹل اور جسٹیس ایس جی چپل گاؤنکر کی ڈیوزن بینچ کے علم میں یہ بات لائی کے حکومت مہاراشٹر نے ١٦ جولائی ٢٠٢٢ کو اسمبلی میں اورنگ آباد تبدیلی نام کا پروپوزل مرکزی حکومت کے وزارت داخلہ کو روانہ کیا- اس سے قبل بھی ١٩٩٥ میں اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا- جسے اورنگ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا مگراورنگ آباد ہائی کورٹ نے کوئی راحت نہیں دی اس لئے تبدیلی نام مخالف کمیٹی نے اورنگ آباد ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا اور سپریم کورٹ نے حکومت مہاراشٹرا کو سخت لتاڈ لگاتے ہوے اورنگ آباد کے نام بدلنے کے فیصلے کیخلاف اسٹے دے دیا-
اس کے بعد ریاستی حکومت کے وزیر اعلیٰ ولاس راؤدیشمکھ نے سپریم کورٹ میں ریاستی حکومت کی جانب سے ١٩ڈسمبر٢٠٠٢ کو ایک حلف نامہ کداخل کر کے حکومت مہاراشٹر کے سنہ ١٩٩٥ کے نوٹیفکیشن کو ہی واپس لے لیا تھا جس کے بعد یہ مسلہ ہمیشہ کیلئے ختم ہو گیا تھا- مگر پھر٢٠ سال بعد اس مسلہ کو ریاستی حکومت نے دوبارہ زندہ کیا-
سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کے اورنگ آباد کے مسلہ کو لے کر کئی پٹیشن بومبے ہائی کورٹ کی پرنسپل بینچ میں زیر سماعت ہے اس لئے اس عدالت کو اس پر فیصلہ دینے کا کوئی اختیار نہیں- جس پر کمیٹی کے وکیل ایڈوکیٹ ایم اے لطیف نے بتایا کہ پچھلے ٦ ماہ سے یہ پٹیشن بومبے ہائی کورٹ میں ایڈ مٹ ہی نہیں ہوئی ہے کیونکہ سرکاری وکیل نے عدالت کے سامنے جو پٹیشن نو رکھے ہیں اس پر رٹ پٹیشن نمبر(W/P No) نہیں بلکہ سٹیمپ (Stamp No) نمبرپڑا ہے- اس لئے ان پٹیشن کو چلانے کی کوشش کے باوجود بومبے ہائی کورٹ کی پرنسپل بینچ ان پٹیشن کوسماعت کرنا تو دورایڈ مٹ کرنے کو تیار نہیں ہے- بومبے ہائی کورٹ کی پرنسپل بینچ نے واضح طور پر یہ کہہ دیا ہے کے چونکہ اس معاملے کو چلانے کا اختیارمحض اورنگ آباد ہائی کورٹ کو لہٰذا آپ اورنگ آباد ہائی کورٹ میں اپنی بات رکھیں- ادھرحالیہ دنوں میں کچھ مرکزی اور ریاستی وزراء نے پریس اور عوام کے بیچ جا کر کہا ہے کے بہت جلد حکمت ہند کی وزارت داخلہ تبدیلی نام کے معاملہ میں قطعی فیصلہ کرنے جا رہی ہے اور اگر ایسا ہوا تو اس کا کون زممدار ہوگا ؟ لیکن معزیز جج صاحبان اس بات پر مصر تھے کہ پٹیشنر کو اپنی بات بومبے ہائی کورٹ کی پرنسپل بینچ کے سامنے ہی پیش کرنی چاہیے- جس پر کمیٹی کے وکیل ایڈوکیٹ ایم اے لطیف نے بتایا کہ اس پٹیشن پرقانونی طور سماعت کا اختیارصرف اور صرف اورنگ آباد ہائی کورٹ کو حاصل ہے اس لئے اگر ضرورت پڑے تو بومبے ہائی کورٹ میں جو ان پٹیشن کو ایڈ مٹ کرنے کو تیارنہیں ہے انھیں یہاں کلب کر لینا چاہئے – مگرعدالت اس بات پر مصر تھی کہ پٹیشنر کو اپنی بات بومبے ہائی کورٹ کی پرنسپل بینچ کے سامنے ہی پیش کرنی چاہیے- جس پر کمیٹی کے وکیل ایڈوکیٹ ایم اے لطیف نے بتایا کہ یہ پٹیشن دستور ہند ، The preamble of the Indian constitution اور Fundamental rights of Indian constitution کے تحت اس کورٹ میں آیا ہوں اور Fundamental rights of Indian constitution نے شہریوں کے بنیادی حقوق کو Guarantee Rights کہا ہے جسے کوئی بھی فورم سنے سے انکار نہیں کر سکتی- اس کے باوجود بومبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد ڈویزن بینچ کے فاضل ججیس نے پٹیشنر کو عبوری راحت دینے سے انکار کیا اور بومبے ہائی کورٹ جانے کا مشورہ دیا –
اورنگ آباد تبدیلی نام مخالف کمیٹی نے بومبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد ڈویزن بینچ کے اس فیصلے پرگہری سوچ وچارکے بعد یہ فیصلہ کیا ہے کے چونکہ بومبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد ڈویزن بینچ نے اس پٹیشن کو نہ خارج کیا ہے نہ ڈسمس کیا ہے نہ ہی ڈسپوز کیا ہے بلکہ اس پٹیشن کو بومبے ہائی کورٹ کی پرنسپل بینچ کے سامنے ہی پیش کرنے کا مشورہ دیا ہے اس لئے اورنگ آباد تبدیلی نام مخالف کمیٹی نے بومبے ہائی کورٹ کی پرنسپل بینچ کے قطعی فیصلہ کرنے تک انتظار کرنے کا فیصلہ کیا ہے اوراگر خدا نہ خواستہ کوئی غلط فیصلہ ہوتا ہے تواورنگ آباد تبدیلی نام مخالف کمیٹی انصاف کے لئے دوسرے دن ہی بومبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد ڈویزن بینچ کے اجلاس پر کھڑی ہو جائےگی کیونکہ اس کی پٹیشن ابھی بھی بومبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد ڈویزن بینچ کے اجلاس پرزیرسماعت ہے –

kawishejameel

Jameel Ahmed Shaikh Chief Editor: Kawish e Jameel (Maharashtra Government Accredited Journalist) Mob: 9028282166,9028982166

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
error: Content is protected !!