دیویندر فڑنویس دوبارہ ریاست کے وزیراعلیٰ ہوں گے؟ بی جے پی کے ٹویٹ سے مہاراشٹرکی سیاست میں مچی کھلبلی لیکن بعد میں ٹویٹ کوکردیا گیا ڈیلیٹ
ممبئی: (کاوش جمیل نیوز) :مہاراشٹراسمبلی انتخابات کے بعد بننے والے اتحاد کے بعد ریاست کی سیاست میں کیا ہوگا، کوئی نہیں کہہ سکتا۔ ابتدائی طور پر، مہاویکاس اگھاڑی کی تشکیل ہوئی اور پھر ایکناتھ شندے اور اجیت پوار نے بالترتیب شیوسینا اور این سی پی کو الگ کرکے بی جے پی کے ساتھ اقتدار میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔ اس کے بعد ایک بار پھر مہاراشٹر کی سیاست میں بھونچال آنے کے آثار ہیں۔
آج مہاراشٹر بی جے پی نے دیویندر فڑنویس کا ویڈیو ٹویٹ کیا “می پُنہا یےاین” (‘میں پھر آؤں گا’) اور مہاراشٹر کی سیاست میں ایک اور ہلچل پیدا ہونے کا امکان پیدا ہوگیا تھا۔ بی جے پی کے مہاراشٹر ٹویٹر ہینڈل پر دیویندر فڑنویس کا ایک ویڈیو شیئر کیا گیا ہے جس میں کہا گیا کہ ‘میں مہاراشٹر کی تعمیر نو کے لیے دوبارہ آؤں گا’۔ اس ویڈیو کی وجہ سے ریاست کی سیاست میں دیویندر فڑنویس کے دوبارہ وزیر اعلی بننے کی بحث شروع ہو گئی تھی۔
اس ٹویٹ نے ریاست کی سیاست میں سنسنی پیدا کر دی تھی۔ اس ٹویٹ پرسیاسی گلیاروں میں بحث جاری ہی تھی کہ اس دوران یہ ٹویٹ ڈیلیٹ کر دیا گیا۔ اب سوال یہ پیدا ہورہا ہے کہ آخر بی جے پی میں کیا چل رہا ہے.
کیا مہاراشٹر بی جے پی کے ٹویٹ کے بعد لوک سبھا انتخابات سے پہلے قیادت میں تبدیلی آئے گی؟ سیاسی حلقوں میں ایسی چرچا جاری تھی۔ اسی طرح جب ریاست میں مراٹھا ریزرویشن کا مسئلہ بھڑک رہا ہے، سیاسی تجزیہ کار بھی یہ پیشین گوئی کر رہے تھے کہ کوئی بڑا سیاسی پروگرام بنا کر ریزرویشن کے معاملے کو کچھ دیر کے لیے بحث سے چھپانا اچھا ہو سکتا ہے۔ اسی طرح بی جے پی نے اس ٹویٹ کو ڈیلیٹ کر کے ممکنہ بحثوں پر پردہ ڈال دیا۔
مہاراشٹر بی جے پی کے اس ٹویٹ کے بعد سیاسی لیڈروں کی طرف سے الٹا ردعمل سامنے آیا ہے۔ بی جے پی لیڈر عام طور پر کہہ رہے تھے کہ اگلا الیکشن وزیر اعلیٰ کی قیادت میں ہی لڑا جائے گا۔ شندے گروپ کے لیڈر یہ کہہ کر ٹائم پاس کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ دیویندر جی ہمارے ساتھ واپس آ گئے ہیں۔ لیکن مہاراشٹر بی جے پی نے اس ٹویٹ کو بھی حذف کر دیا یہاں تک کہ تجربہ کار سیاسی رہنماؤں کے رد عمل سامنے آئے۔ دریں اثنا، کیا مہاراشٹر بی جے پی نے یہ ٹویٹ کرکے لٹمس ٹیسٹ لیا؟ ایسا سوال بھی اٹھایا جا رہا ہے۔
بی جے پی کے چیف ترجمان کیشو اپادھیائے نے وضاحت کی ہے، کہ یہ ویڈیو سوشل میڈیا تک محدود ہے۔ جنادیش یاترا کا یہ ویڈیو اب تک کئی بار اپ لوڈ کیا جا چکا ہے۔ کارکنوں کو اس سے تحریک ملتی ہے۔ دیویندرجی پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ ایکناتھ شندے وزیر اعلیٰ رہیں گے اور آئندہ انتخابات ان کی قیادت میں ہی لڑے جائیں گے۔ لہذا کسی کو بھی مختلف معنی نہیں نکالنا چاہیے۔