پونے میں سینئر صحافی نکھل واگلے کی گاڑی پر بی جے پی کارکنوں کا حملہ ؛ گاڑی کی توڑپھوڑکر پھینکی سیاہی
پونے : 9 فروری 2024: (کاوش جمیل نیوز) : اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ بی جے پی کارکنوں نے سینئر صحافی نکھل واگلے کی گاڑی پر حملہ کیا۔ بی جے پی کارکنوں نے نکھل واگلے کی گاڑی کے شیشے توڑ دیے ۔ اس کے علاوہ ان کی گاڑی پر سیاہی بھی پھینکی گئی ہے۔ متعلقہ معاملے نے ہلچل مچا دی ہے۔ پولیس کارکنوں کو گرفتار کر رہی ہے۔ نکھل واگلے نے پونے کے راشٹر سیوا دل آڈیٹوریم میں ‘نربھے بنو’ پروگرام کا انعقاد کیا۔ بی جے پی کارکنوں نے اس پروگرام کی مخالفت کی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بی جے پی کارکنان بھی اس پروگرام میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہے تھے۔ بی جے پی کارکن ہال میں جا کر بیٹھ گئے۔ اس وقت پولیس اسے سمجھ چکی تھی۔ لیکن کارکنوں نے ایسا جواب دیا تھا کہ وہ خیالات سننے آئے ہیں۔ اس کے بعد بی جے پی کارکنوں نے سڑکوں پر احتجاج کیا۔ اس سب کے بعد اب یہ اطلاع سامنے آئی ہے کہ بی جے پی کارکنوں نے نکھل واگلے کی گاڑی پر حملہ کیا۔
پونے کے کھنڈوجی بابا چوک میں نکھل واگلے کی گاڑی پر حملہ کیا گیا۔ اس واقعہ کے بعد مہاوکاس اگھاڑی کے کارکن بھی جارحانہ ہو گئے ہیں۔ اس حملے کے خلاف مہاویکاس اگھاڑی کے نوجوان کارکنوں نے احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ مظاہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ حملہ آوروں نے نکھل واگلے کے حامیوں پر انڈے پھینکے۔ حملہ کے وقت نکھل واگلے، وکیل آصم سرودے گاڑی میں تھے۔ وہ اسی گاڑی میں پنڈال میں آئے اور جلسہ میں شرکت کی۔ مہاوکاس اگھاڑی کے مظاہرین نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی کے مظاہرین نے پتھراؤ کیا۔
نکھل واگلے کے احتجاجی مقام پر اب پولیس کی ایک بڑی فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ پولیس اس بات کو یقینی بنانے کے لیے احتیاط برت رہی ہے کہ کوئی حادثہ پیش نہ آئے۔ اس کے علاوہ جس گاڑی پر حملہ کیا گیا تھا اسے اب جائے وقوعہ سے منتقل کر دیا گیا ہے۔ نکھل واگلے نے الزام لگایا کہ ’’ہندوستان میں جمہوریت نہیں ہے‘‘۔ ان کی طرف سے مودی حکومت کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس کی وجہ سے بی جے پی کارکنوں نے ان کی میٹنگ میں خلل ڈالنے کا انتباہ دیا تھا۔ اس کے بعد اجلاس کے دوران ہال کے باہر زوردار شور مچ گیا۔
پونے کے سرپرست وزیر اجیت پوار نے اس واقعہ پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ “اب جب کہ مجھے اس واقعہ کے بارے میں پتہ چلا ہے، میں فوری طور پر وہاں کے پولیس کمشنر سے بات کروں گا اور سخت کارروائی کی درخواست کروں گا۔ جو بھی قصوروار ہوگا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی”، اجیت پوار نے اس طرح کا ردعمل ظاہر کیا۔