مہاراشٹر

آرایس ایس کے مضمون پر چھگن بھجبل کا جواب، کہا اجیت پوار یوپی میں نہیں تھے پھر بی جے پی وہاں کیوں‌ہاری ؟ پڑھیں تفصیلی رپورٹ

ممبئی: (کاوش جمیل نیوز) :این سی پی لیڈر چھگن بھجبل نے مہاراشٹر میں مہا یوتی کی شکست کے لیے آر ایس ایس کے ترجمان اجیت پوار کو ذمہ دار ٹھہرائے جانے کے بعد سخت جوابی حملہ کیا ہے۔ بھجبل نے کہا ہے کہ اس بار مہاراشٹرمیں بی جے پی اجیت پوار کی وجہ سے نہیں بلکہ 400 کو پار کرنے والے نعروں کی وجہ سے ہاری ہے۔ بھجبل نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یوپی میں بی جے پی کیوں ہاری؟ اجیت پوار وہاں نہیں تھے۔ بھجبل مہاراشٹر حکومت میں سینئر وزیر ہیں۔ مہاراشٹر میں لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد یہ امکان مسلسل ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بی جے پی اسمبلی انتخابات سے پہلے اجیت پوار سے خود کو دور کر سکتی ہے۔ یہاں تک امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پارٹی تنہا الیکشن لڑ سکتی ہے۔ بی جے پی جو مہاراشٹر میں نمبر ون پارٹی تھی، لوک سبھا انتخابات میں بری طرح سے ہار گئی ہے۔ اس کی نشستوں کی تعداد 23 سے کم ہو کر نو رہ گئی ہے۔
آرگنائزر میں شائع ایک مضمون میں، جسے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا منہ بولتا ثبوت سمجھا جاتا ہے، میں لکھا گیا ہے کہ بی جے پی کو ریاست میں اجیت پوار کو ساتھ لے جانا مہنگا پڑا۔ پارٹی نے اپنی برانڈ ویلیو کم کر دی۔ آر ایس ایس سے وابستہ رتن شاردا نے اپنے مضمون میں لکھا تھا کہ پارٹی کو ایسا کرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ آر ایس ایس کے اس مضمون میں کیے گئے تبصروں پر اجیت پوار نے براہ راست کوئی تبصرہ نہیں کیا ، لیکن ریاست میں او بی سی کے بڑے لیڈر کا تاثر رکھنے والے چھگن بھجبل نے اب براہ راست سوال کیا ہے کہ یوپی میں بی جے پی کیوں ہاری؟ وہاں اجیت پوار فیکٹر نہیں تھا۔ اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی نے گزشتہ سال 2 جولائی کو مہاوتی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ اجیت پوار کی قیادت میں 40 ایم ایل ایز نے شرد پوار کا ساتھ چھوڑا۔ موجودہ شندے حکومت میں اجیت پوار سمیت کل نو وزیر ہیں۔ ان میں چھگن بھجبل ایک سینئر وزیر ہیں۔
چھگن بھجبل نے کہا ہے کہ نائب وزیر اعلی (اجیت پوار) کو قربانی کا بکرا نہیں بنایا جانا چاہیے۔ بھجبل نے سوال کیا کہ بی جے پی اتر پردیش میں بھی بری طرح ہاری ہے۔ اجیت پوار کی غیر موجودگی میں یہ کیسے ہوا؟ انہوں نے مہایوتی کی شکست کے لیے بی جے پی کے ‘ابکی بار 400 پار’ نعرے کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ اس نعرے کی وجہ سے دلت اور مسلم ووٹروں نے خود کو مہایوتی سے دور کر لیا۔ اپوزیشن نے ‘آئین بدلیں گے، ریزرویشن ختم کریں گے’ کا نعرہ لگایا، جس سے ہمارے انتخابی امکانات کو نقصان پہنچا۔ بھجبل نے کہا کہ مہاراشٹر کے سی ایم ایکناتھ شندے بھی یہی کہہ رہے ہیں۔ قبل ازیں، این سی پی کے وزیر حسن مشرف نے کہا کہ آر ایس ایس-بی جے پی کو انتخابی شکست کے لیے اجیت کو مورد الزام نہیں ٹھہرانا چاہیے۔ مشرف نے کہا تھا کہ ایک دوسرے پر الزامات لگانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ اگر ہم اتحاد میں ہیں تو آپس میں الزام نہیں لگانا چاہیے۔
jamsham hair oil contact for distirbutor ship 01

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!