مہاراشٹر

اکولہ: ایمان دنیا کی سب سے قیمتی متاع، جب کوئی مرتد ہو جائے تو دنیا کی سب سے قیمتی دولت سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔ معین الدین اقبال ؛ ادارہ دارالیسریٰ نے کیا رہنمائے والدین کے عنوان سے اہم پروگرام كا انعقاد

اکولہ: (ڈاکٹر ذاکر نعمانی) :آج ملک کی صورتحال جس طرح مسلم اور اسلام مخالف ہو گئی ہے یا بنائی جا رہی ہے اس میں ارتداد ایک خطرناک مسئلہ ہے۔ ہماری معصوم بھولی بھالی عفت مآب بہنوں، بیٹیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ مختلف ذرائع اختیار کرکے چاہے وہ میڈیا، سوشل میڈیا ہو یا اسکول کالجس،کیمپس میں سازشی ذہنیت سے انہیں ہر طرح محبت کے جال میں پھنسا کر بھگا کرلے جایا جا رہا ہے اور غلط ترغیب دے کر ارتداد کا شکار بنایا جا رہا ہے۔ یہ مسئلہ روز بروز شدت اختیار کررہا ہے اور اس کے حل اور تدارک کے لیے والدین کا باخبر ہونا اور اس کے متعلق حساس ہونا ضروری ہے۔ اسی کے پیش نظر ادارہ دارالیسریٰ جو کہ نگینہ مسجد اکولہ میں واقع ہے، شہر کے مختلف مقامات پر رہنمائے والدین اس عنوان سے پروگرام کا انعقاد کررہاہے۔ جس کی ایک کڑی بروز سنیچر بتاريخ 27 جنوری بوقت بعد نماز ظہر تا عصر بمقام عبدالحق فنکشن ہال فردوس کالونی اکولہ میں رکھی گئی تھی۔ جس میں محترم انجینئر سید ریحان صاحب موٹیویشل اسپیکر پوسد، محترم معین الدین اقبال صاحب ناظم وحدتِ اسلامی پوسد، مولوی مظفر علی مظاہری صاحب ناظم دارالیسریٰ نگینہ مسجد اکولہ، اسماعیل خان راحیل صاحب صدر قوی مومن گروپ، محترم انجینئر سید سہیل صاحب ناظم وحدت اسلامی اکولہ، محمد کلیم صاحب ممبر دارالیسریٰ اور شجاع پرویز صاحب صدر دارالیسریٰ بطور مہمان خصوصی موجود تھے۔پروگرام کی شروعات حافظ و قاری منوّر صاحب کی تلاوتِ قرآن سے ہوئی۔اس کے بعد بلال خان ابن مجاز خان نے اسلامی ترانہ پیش کیا افتتاحی کلمات وہ تعارف دارالیسریٰ محترم مولانا مظفر علی مظاہری صاحب نے پیش کیا آپ نے کہا کہ ہمارے آپسی تنازعات، عائلی اور سماجی معاملات اور مسلمانوں کے دیگر مسائل پر دارالیسریٰ گزشتہ تین سالوں سے اپنی خدمات انجام دے رہا ہے جس کے ذریعے سینکڑوں معاملات حل کیے جاچکے ہیں اور مُختلف معاملات زیر سماعت ہے۔ فاضل مقرر محترم انجینیئر سید ریحان صاحب نے فتنہ ارتداد اور اس کا تدارک اس عنوان کے تحت آپ نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ آپ نے اپنی گفتگو میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث کا مفہوم بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ ایک وقت ایسا آئے گا کہ صبح کا مومن رات میں کافر ہو جائے گا اور رات کا مومن دن میں کافر ہو جائے گا۔بھارت میں ہونے والے ارتداد کے معاملوں کے حوالے سے موصف نے بات کی اور کہا کہ جہاں مسلم بچیوں اور بہنوں کے ارتداد کے پیچھے اسلام دشمن طاقتوں کا ہاتھ ہے جو مختلف ذرائع اور منصوبہ بندی کے ذریعے مسلم بچیوں کو پھنسا کر ارتداد کا شکار بنا رہی ہیں وہیں اس میں داخلی وجوہات بھی کار فرما ہیں جيسے ہماری دین سے دوری، قران سے دوری، اسلام بیزاری،موبائل سوشل میڈیا انٹرنیٹ کا بے جا استعمال، فلمیں، ڈرامے وغیرہ ان وجوہات کی بنا پر ہماری معصوم اور بھولی بھالی بیٹیاں ارتداد کا شکار ہو رہی ہیں۔ آپ نے کہا کہ ارتداد کا شکار ہونے والی لڑکیاں کچھ دن تو خوش رہتی ہیں لیکن بعد میں ان کو ستایا جاتا ہے کہ وہ خود کشی کرنے کے لیے امادہ ہو جاتی ہیں ساتھ ہی آپ نے دو مسکان کا ذکر کیا ایک وہ مسکان جو مرتد ھوکر کسی غیر کے ساتھ شادی کرکے اپنے دین اور ایمان سے ہاتھ کھو دیتی ہے، وہیں اسلامی معاشرے میں ایسی مسکان بھی ہے جو زعفرانی گنڈوں کے درمیان نعرہ تکبیر کی اواز بلند کرنے والی ہے۔ آپ نے کہا کہ ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی بیٹیوں کی دینی نہج پر تربیت کرے اور اس حوالے سے ان کی اسلامی نگہداشت کریں۔akola vahdat islami 2


محترم معین الدین اقبال صاحب نے اپنے عنوان بچاؤ اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو جہنم کی آگ سے پر سیر حاصل گفتگو پیش کی آپ نے فرمایا کہ اس وقت امت مسلمہ کو ایسے قائد کی ضرورت ہے جو امت کو یتیمی کے دور سے نکالے۔والدین کو چاہیے کہ اپنی اولاد کے لیے مالوں کا ڈھیر چھوڑنے کی بجائے ان کے لیے دین اسلام کا ورثہ چھوڑ کر جائیں۔ ہم اور ہماری اولاد اللہ سے ڈرنے والے ہوں اور اس کا تقوی حاصل کرنے والے بن جائیں۔ والدین اپنی اولاد کی تعلیم و تربیت، دوست و احباب پر نظر رکھیں۔ اللہ کا تعارف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت اور اخرت کی تعلیم سے اپنی اولاد کو اراستہ کیا جائے۔ اس پر فتن دور میں والدین کی ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں ہمیں منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے۔ خاندان کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ بچوں اور بچیوں کی نفسیات کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنی اولاد کی ایسی تربیت کرنی ہے کہ ہم اپنی جان تو دے دیں لیکن ایمان کا سودا نہ کرے۔ آپ نے کہا کہ ایمان دنیا کی سب سے قیمتی متاع ہے جب کوئی مرتد ہو جائے تو دنیا کی سب سے قیمتی دولت سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔ اس دورِ فتن میں ہمیں اپنا اور اپنی اولاد کے ایمان کا بچانا ہمارا فرض عین ہے۔آخر میں نصیحت کے طور پر آپ نے کہا کہ اپنے بیٹوں کو سورۃ الیوسف اور لڑکیوں کو سورۃ النور کا مطالعہ کرایا جائے۔
شجاع پرویز صاحب صدر دارالیسریٰ نے مختلف پیڈ اور فری ایپس کی معلومات دی جس کے ذریعے اپنی اولاد پر نظر رکھی جا سکتی ہے۔ اخر میں مولوی مظفر علی مظاہری صاحب کی دعا پر پروگرام کا اختتام ہوا۔ پروگرام کو کامیاب بنانے میں دارالیسریٰ کی ٹیم نے اپنی انتھک محنتیں پیش کی۔
AKOLA DISTRIBUTOR JAMSHAM HAIR OIL 02

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!