اہم خبریں

ایودھیا میں رام مندر سے مسجد ہٹانے کا معاہدہ، کیا ہے پورا معاملہ؟ پڑھیں رپورٹ

ایودھیا: (کاوش جمیل نیوز) : بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایودھیا میں زیر تعمیر رام مندر کے احاطے کے قریب ‘بدر مسجد’ نام کی ایک چھوٹی سی مسجد ہے۔ سرکاری اراضی ریکارڈ میں اس کا پلاٹ نمبر 609 ہے۔ رام پاتھ کی تعمیر کے لیے حکومت پہلے ہی اس مسجد کے کچھ حصے کو قانونی طور پر اپنے قبضے میں لے چکی ہے۔ لیکن اب اس مسجد کو منتقل کرنے کا معاہدہ سامنے آیا ہے۔ محمد اعظم قادری ایودھیا کی انجمن حافظ مکبیر-مسجد کمیٹی کے جنرل سکریٹری ہیں۔ یہ تنظیم مقبروں اور مساجد کے تحفظ کے لیے کام کرتی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ایودھیا کی تمام وقف املاک چاہے وہ مساجد ہوں، قبرستان ہوں، مقبرے ہوں یا درگاہیں ہوں، ان کا خیال رکھا جاتا ہے اور کوئی بھی ان پر، ان کی زمین پر قبضہ نہیں کر سکتا۔ اس کمیٹی کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ کوئی ان کو نقصان نہ پہنچائے، ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ ہو، یا کوئی انہیں فروخت نہ کرے۔قادری کا کہنا ہے کہ نزول ریکارڈ کے مطابق ایودھیا میں 101 مساجد اور 185 قبرستان ہیں۔اعظم قادری کا کہنا ہے کہ کمیٹی بدر مسجد کی منتقلی کے معاہدے کے خلاف ہے۔

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!