دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کوسپریم کورٹ نے یکم جون تک دی عبوری ضمانت ؛ 2 جون کو ای ڈی کے سامنے خودسپردگی کرنے کی بھی دی ہدایت
دہلی: (کاوش جمیل نیوز) :دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو دہلی میں مبینہ شراب پالیسی گھوٹالے میں راحت ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے انہیں یکم جون تک عبوری ضمانت دے دی ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے لوک سبھا انتخابات کے دوران انتخابی مہم چلانے کی اجازت مانگی تھی۔ اس درخواست پر 7 مئی کو سماعت ہوئی۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔
آج جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے اس سلسلے میں فیصلہ سنایا۔ اسی کے مطابق سپریم کورٹ نے اروند کیجریوال کو یکم جون تک عبوری ضمانت دے دی ہے۔ عدالت نے اروند کیجریوال کو 2 جون کو ای ڈی کے سامنے خودسپردگی کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔ اروند کیجریوال کے وکیل شادان فراست نے کہا، ’’اروند کیجریوال کو یکم جون تک عبوری ضمانت دی گئی ہے۔ وہ اس وقت تہاڑ جیل میں ہیں۔ ہم آج اسے جیل سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔”
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو 21 مارچ کو دہلی میں مبینہ شراب پالیسی گھوٹالہ کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اس نے دہلی ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دی۔ تاہم ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔ اس کے بعد کیجریوال نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے لوک سبھا انتخابات کے دوران مہم چلانے کی اجازت دینے کی بھی درخواست کی۔
دریں اثنا، جمعرات کو ای ڈی نے سپریم کورٹ میں اروند کیجریوال کی عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے ایک حلف نامہ داخل کیا۔ اس حلف نامے میں انہوں نے کہا تھا کہ انتخابی مہم چلانا بنیادی حق نہیں ہے۔ انہوں نے اس حلف نامے میں یہ بھی دعویٰ کیا کہ کیجریوال انتخابی مہم کے نام پر جیلوں سے باہر نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اگر اروند کیجریوال کو ضمانت مل جاتی ہے تو غلط قدم اٹھایا جائے گا، اس لیے ای ڈی سے مطالبہ کیا گیا کہ اروند کیجریوال کو ضمانت نہ دی جائے۔
دریں اثنا، اروند کیجریوال کو ضمانت ملنے کے بعد، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے X سوشل میڈیا پر پوسٹ کر کے ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا “یہ خبر سن کر خوشی ہوئی کہ اروند کیجریوال کو عبوری ضمانت مل گئی ہے۔ وہ انتخابی مہم میں فائدہ اٹھائیں گے”،