اہم خبریں

سم کارڈز فروخت کرنے والوں کے لئے اب پولیس ویریفکیشن لازمی ہوگا ؛ ایسا نہ کرنے پر لگے گا بھاری جرمانہ اور ہوسکتی ہے سزا

ممبئی: (کاوش جمیل نیوز) :موجودہ دور میں اسمارٹ فون کے بغیر جینا مشکل ہے۔ سم کارڈ اس کی روح ہے۔ سم کارڈ کے بغیر اسمارٹ فون استعمال کرنا ناممکن ہے۔ لیکن اس سم کارڈ کے ذریعے کئی طرح کے فراڈ سامنے آئے ہیں۔ پولیس کی تفتیش میں کئی ایسے معاملات سامنے آئے ہیں کہ لاکھوں روپے کے فراڈ کے بعد سم کارڈ رکھنے والا شخص تفتیش میں موجود ہی نہیں ہے۔ اس لیے سم کارڈ کے ذریعے لوگوں کو دھوکہ دینے سے روکنے کے لیے مرکزی حکومت نے سم کارڈ کی تصدیق کا سخت قدم اٹھایا ہے۔ اب سم کارڈ بیچنے والوں کے لیے پولیس ویری فکیشن کرانا لازمی ہو گا۔
جس ڈیلر سے آپ سم کارڈ خریدتے ہیں اس کی پولیس تصدیق ہونی چاہیے۔ مزید یہ کہ بغیر تصدیق کے سم کارڈ فروخت کرنے پر بڑی کارروائی کی جائے گی۔ حکومت نے اب تک 67000 سم فروخت کرنے والوں کو بلیک لسٹ کیا ہے۔ مرکزی وزیر اشون ویشنو نے سم کارڈ کی تصدیق کو لے کر سخت قدم اٹھایا ہے۔
مرکزی وزیر وشنو نے کہا، “واٹس ایپ نے اب تک 66,000 اکاؤنٹس بند کیے ہیں۔ ان اکاؤنٹس کے ذریعے فراڈ کا الزام ہے۔ 52 لاکھ موبائل کنکشن بند ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ 67 ہزار ڈیلرز کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 300 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اگر پولیس تصدیق نہیں کرائی گئی تو سم کارڈ بیچنے والے پر 10 لاکھ تک جرمانہ ہو سکتا ہے،اور ساتھ ہی جیل جانے کا وقت بھی آ سکتا ہے۔
دوسری جانب کمپنیوں کو بلک سم کنکشن دینے کی سہولت بند کردی گئی ہے۔ اب کارپوریٹ کسٹمر کو سم جاری کرتے وقت KYC کرنا ہوگا۔ موجودہ بلک سسٹمز کے لیے کمپنیوں کو انفرادی اراکین کے ریکارڈ کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
ملک میں سم کارڈ کے فراڈ دن بہ دن بے نقاب ہو رہے ہیں۔ پولیس نے حال ہی میں اس معاملے کو حل کیا تھا۔ ایک ہی آدھار کارڈ کے ذریعے 658 سم کارڈ لیے گئے۔ یہ سم کارڈ بھی استعمال کیا گیا۔ دوسری جانب یہ بات سامنے آئی ہے کہ تمل ناڈو میں ایک شخص کے آدھار کارڈ پر 100 سے زائد سم کارڈ جاری کیے گئے ہیں۔

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!