سم کارڈ کی خریداری محدود کردی گئی ؛ جعلی آئی ڈی پرسم کارڈ لینے والوں کو ہوگی جیل؛ ملک میں نیا ٹیلی کام قانون نافذ ؛ پوری زندگی ایک شخص کتنے سم کارڈز خرید سکتا ہے ؟ پڑھیں تفصیلی رپورٹ
نئی دہلی: (کاوش جمیل نیوز) : حکومت کی طرف سے گزشتہ جمعہ یعنی 21 جون کو جاری کردہ ایک سرکاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 2023 کی کچھ شقوں کے تحت نئے قوانین 26 جون سے لاگو ہوں گے۔ نیا ایکٹ انڈین ٹیلی گراف ایکٹ 1885، وائرلیس ٹیلی گرافی ایکٹ (1933) اور ٹیلی گراف وائر (غیر قانونی قبضے) ایکٹ (1950) پر مبنی ٹیلی کام سیکٹر کے لیے موجودہ اور میراثی ریگولیٹری انفراسٹرکچر کی جگہ لے گا۔
نئے قوانین کے خصوصی نکات
یہ نیا ایکٹ ٹیلی کام سیکٹر میں تیز رفتار ترقی کو تسلیم کرتا ہے اور اس کا مقصد جدت کو فروغ دینا ہے۔ یہ ‘ریگولیٹری سینڈ باکسز’ کے تعارف میں واضح ہے جو نئی ٹیکنالوجیز کی جانچ اور تعیناتی میں سہولت فراہم کرتے ہیں۔
یہ ایکٹ لائسنسنگ کے نظام کو بھی ختم کر دیتا ہے اور اس کی جگہ ایک زیادہ ہموار اجازت کے نظام کو لے کر آتا ہے۔ یہ ٹیلی کام مارکیٹ میں داخل ہونے کی خواہشمند کمپنیوں کے لیے عمل کو آسان بنا سکتا ہے۔
یہ قانون حکومت کو قومی سلامتی، امن عامہ یا جرائم کی روک تھام سے متعلق ہنگامی حالات کے دوران ٹیلی کام سروسز اور نیٹ ورکس کو کنٹرول کرنے کا اختیار دیتا ہے۔
یہ ایکٹ آزاد پریس کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے۔ قانونی طور پر تسلیم شدہ صحافیوں کے بھیجے گئے پیغامات کو عموماً نگرانی سے مستثنیٰ قرار دیا جاتا ہے۔ لیکن اگر مواد قومی سلامتی سے متعلق ہو تو ان پر پابندی عائد کر دی جاتی ہے کیونکہ اس سے ممکنہ خطرہ ہوتا ہے۔
صارفین کے تحفظ پر خصوصی توجہ دی جائے۔
نئے قانون کے تحت صارفین کے تحفظ کو بھی اہمیت دی گئی ہے، اس کے تحت سم کارڈز کی حد بھی محدود کردی گئی ہے۔ اس نئے قانون کے تحت ایک شخص ملک بھر میں زیادہ سے زیادہ نو سم کارڈ رجسٹر کروا سکتا ہے۔
جبکہ جموں و کشمیر اور شمال مشرقی ریاستوں میں یہ حد کم کر کے چھ کر دی گئی ہے۔ اس سے سم کارڈ سے متعلق گھوٹالوں کو روکنے میں مدد ملے گی۔
مزید برآں، ایکٹ ضوابط کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے عائد کرتا ہے۔ اگر آپ حد سے زیادہ سم کارڈ رکھتے ہیں تو آپ پر 50 ہزار سے 2 لاکھ روپے تک کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
اسی طرح فراڈ کے ذریعے سم کارڈ حاصل کرنے پر جیل اور 50 لاکھ روپے تک کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔
اس کے علاوہ نئے ایکٹ کے تحت لوگوں کو کمرشل میسجز سے بھی چھٹکارا مل جائے گا، اگر آپریٹرز نے اسے نہ مانا تو آپریٹر کو 2 لاکھ روپے تک جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔
اس کے تحت حکومت کو نجی املاک پر موبائل ٹاور لگانے یا ٹیلی کمیونیکیشن کیبل بچھانے کی اجازت دینے کا حق حاصل ہے۔ یہ بہتر نیٹ ورک کوریج کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو تیز کر سکتا ہے۔