اہم خبریں

مبینہ شراب گھوٹالہ کیس میں اروند کیجریوال کو ملی ضمانت، کل ہوسکتے ہیں رہا

دہلی: (کاوش جمیل نیوز) :دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو دہلی کی راؤز ایونیو عدالت نے مبینہ شراب گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت دے دی ہے۔ بی بی سی کے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے کیجریوال کے وکیل وویک جین نے ضمانت کی تصدیق کی ہے۔ کیجریوال اس وقت دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ جمعہ کو ضمانتی بانڈ ڈیوٹی جج کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ بانڈ منظور ہونے کی صورت میں انہیں جمعہ کو ہی رہا کر دیا جائے گا۔
اروند کیجریوال کو مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں 10 مئی کو عبوری ضمانت دی گئی تھی، جس کی مدت یکم جون کو مکمل ہوئی تھی اور کیجریوال 2 جون کو تہاڑ جیل واپس چلے گئے تھے۔ یہ ضمانت انہیں لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر دی گئی تھی۔ 21 مارچ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو دہلی حکومت کی نئی ایکسائز پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں گرفتار کر لیا گیا۔ اس معاملے میں دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا ابھی بھی جیل میں ہیں۔
دہلی حکومت نے نومبر 2021 میں ایک نئی ایکسائز پالیسی (ایکسائز پالیسی 2021-22) نافذ کی تھی۔ نئی ایکسائز پالیسی کے نفاذ کے بعد، دہلی حکومت نے دلیل دی تھی کہ یہ کاروبارسے روینیومیں‌اضافہ ہوگا.
دہلی حکومت کی یہ پالیسی شروع سے ہی تنازعات میں رہی ہے۔ لیکن جب یہ تنازعہ بہت بڑھ گیا، نئی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے، حکومت نے جولائی 2022 میں ایک بار پھر پرانی پالیسی کو لاگو کیا۔ یہ معاملہ دہلی کے چیف سکریٹری نریش کمار نے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ، اقتصادی جرائم ونگ، نئی دہلی سے شروع کیا: ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور منیش سسودیا کو ایکسائز ڈپارٹمنٹ کے انچارج ہونے کے ناطے لیفٹیننٹ گورنر کی منظوری کے بغیر نئی ایکسائز پالیسی کے ذریعے ریونیو حاصل کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ معلوم ہوا کہ کمپنیوں کو لائسنس فیس میں 144.36 کروڑ روپے کی چھوٹ دی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق، کورونا کے دوران شراب فروشوں نے لائسنس فیس میں معافی کے لیے دہلی حکومت سے رجوع کیا، حکومت نے 28 دسمبر سے 27 جنوری تک لائسنس فیس میں 24.02 فیصد کی چھوٹ دی۔
رپورٹ کے مطابق، اس سے لائسنس دہندگان کو ناجائز فائدہ پہنچا، جب کہ سرکاری خزانے کو تقریباً 144.36 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
جبکہ حکام کے مطابق پہلے سے نافذ پالیسی میں کوئی تبدیلی کرنے سے پہلے محکمہ ایکسائز کو اسے پہلے کابینہ اور پھر لیفٹیننٹ گورنر کو اجازت کے لیے بھیجنا ہوتا ہے۔ کابینہ اور لیفٹیننٹ گورنر کی اجازت کے بغیر کی گئی کوئی بھی تبدیلی غیر قانونی تصور کی جائے گی۔
رپورٹ سی بی آئی کو بھیجی گئی تھی جس کی بنیاد پر منیش سسودیا کو گزشتہ سال گرفتار کیا گیا تھا۔ منیش سسودیا پر غیر ملکی شراب کی قیمتوں میں تبدیلی اور 50 روپے فی بیئر کی درآمدی ڈیوٹی ہٹا کر لائسنس ہولڈروں کو غیر منصفانہ فائدہ پہنچانے کا الزام تھا۔
پڈوچیری کی بنیاد پر Pixie انٹرپرائزز پرائیویٹ لمیٹڈ نے ہوائی اڈے کے زون میں کھولی گئی 10 شراب کی دکانوں کے لیے لائسنسنگ کے حقوق حاصل کیے تھے، لیکن کمپنی نے ہوائی اڈے کے حکام سے NOC (نو اعتراض سرٹیفکیٹ) حاصل کرنے کا انتظام نہیں کیا۔ حکومت نے لائسنس کی بولی کے لیے جمع کیے گئے 30 کروڑ روپے کمپنی کو واپس کر دیے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ دہلی ایکسائز رولز 2010 کی خلاف ورزی ہے۔ اگر کوئی درخواست دہندہ لائسنس کے لیے رسمی کارروائیاں مکمل کرنے میں ناکام رہتا ہے تو اس کی جمع رقم ضبط کر لی جاتی ہے۔اس معاملے میں عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ کو بھی گرفتار کیا گیا تھا، جو ضمانت پر جیل سے باہر ہیں۔

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!