اہم خبریں

نریندر مودی کی کابینہ میں ایک بھی مسلم چہرہ نہیں ہے، اقلیتوں کے دیگر پانچ چہرے شامل ؛ پڑھیں تفصیلی رپورٹ

نریندر مودی نے اتوار (9 جون) کو تیسری بار ہندوستان کے وزیر اعظم کے طور پر حلف لیا۔ راشٹرپتی بھون کے صحن میں ایک شاندار حلف برداری کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس وقت مودی کی کابینہ میں صرف 72 ارکان پارلیمنٹ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔ اس میں کابینہ اور وزرائے مملکت شامل ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ اگرچہ مودی حکومت کے کھاتوں کی ابھی تک تقسیم نہیں ہوئی ہے، لیکن مودی، امیت شاہ، راج ناتھ سنگھ اور نتن گڈکری کے پرانے کھاتے ہی رہیں گے۔ اس دوران مودی کی نئی کابینہ میں اتحادیوں کے کئی چہرے نظر آ رہے ہیں۔ کیونکہ 2014 اور 2019 کی طرح اکیلے بی جے پی کو اکثریت نہیں ملی تھی۔ 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے 282 سیٹیں جیتی تھیں۔ انہوں نے 2019 کے انتخابات میں 302 سیٹیں جیتی تھیں۔ اس لیے بی جے پی کو اقتدار کے قیام کے لیے دوسری پارٹیوں پر انحصار نہیں کرنا پڑا۔ اس کے نتیجے میں بی جے پی نے اس وقت دوسری پارٹیوں کو بڑے وزارتی عہدے نہیں دیے۔ اس کے علاوہ کابینہ میں دیگر جماعتوں کے صرف تین سے چار چہرے تھے۔ لیکن اس بار بی جے پی کو صرف 245 سیٹیں ملی ہیں۔ اس لیے بی جے پی حکومت بنانے کے لیے اپنے اتحادیوں کے تعاون پر منحصر ہے۔
یہ بی جے پی حکومت بنیادی طور پر چندرابابو نائیڈو کی تیلگو دیشم پارٹی اور نتیش کمار کی سمیوکت جنتا دل کی حمایت پر منحصر ہے۔ اس لیے ان دونوں پارٹیوں نے مرکزی حکومت میں بڑے کھاتوں کا مطالبہ کیا ہے۔ ادھر مودی کی اس تیسری کابینہ میں کوئی مسلم چہرہ نہیں ہے۔ اس کے علاوہ اس کابینہ میں صرف پانچ دیگر اقلیتی چہروں (مسلمانوں کو چھوڑ کر) کو موقع دیا گیا ہے۔
مودی کابینہ 3.0 میں کل 72 وزراء ہیں۔ جن میں سے 30 کابینی وزیر ہیں۔ پانچ ریاستی وزراء کے پاس آزادانہ چارج ہے۔ باقی 37 لوگوں کو وزیر مملکت کا عہدہ دیا گیا ہے۔ حالانکہ اس کابینہ میں پانچ اقلیتی وزیر ہیں لیکن خاص بات یہ ہے کہ اس میں کوئی مسلم چہرہ نہیں ہے۔ اس کابینہ میں پانچ اقلیتی لیڈروں کو شامل کیا گیا ہے جن میں رونیت سنگھ بٹو (سکھ)، ہردیپ سنگھ پوری (سکھ)، جارج کورین (عیسائی)، کرن رجیجو (بدھ) اور رام داس اٹھاولے (بدھ) شامل ہیں۔
رام داس اٹھاولے مودی کی پہلی اور دوسری کابینہ میں سماجی انصاف کے وزیر مملکت تھے۔ کرن رجیجو مودی کی پہلی کابینہ میں وزیر مملکت برائے داخلہ اور دوسری کابینہ میں وزیر قانون و انصاف (کابینہ) تھے۔ جارج کورین کو کیرالہ میں بی جے پی کا بڑا چہرہ سمجھا جاتا ہے۔ کورین نے نہ تو لوک سبھا انتخابات جیتے ہیں اور نہ ہی راجیہ سبھا کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔ تاہم انہیں کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ بی جے پی جلد ہی انہیں راجیہ سبھا دے سکتی ہے۔ وہ اس سے قبل اقلیتوں کے قومی کمیشن کے نائب چیئرمین تھے۔ ہردیپ سنگھ پوری مودی کی دوسری کابینہ میں پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر تھے۔ اس دوران مودی کی تیسری کابینہ میں کل سات خواتین کو موقع دیا گیا ہے۔ مہاراشٹر میں رکشا کھڑسے بھی اس میں شامل ہیں۔

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!