مضامین

کبھی NEET اور کبھی NET : اِن دونوں امتحانات نے ملک میں مچایا ہنگامہ ! اِس کو سمجھنے کےلئے پڑھیں تفصیلی رپورٹ

کاوش جمیل کی
اسپیشل رپورٹ
اگرچہ ‘NEET’ امتحان میں بے ضابطگیوں کو لے کر ہنگامہ ابھی تازہ ہی ہے، یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے ذریعہ منعقدہ قومی اہلیت کے امتحان میں بھی بے ضابطگیاں پائی گئی ہیں۔ اس وجہ سے، منگل (18 جون) کو منعقد ہ UGC-NET امتحان (قومی اہلیت کا امتحان) منسوخ کر دیا گیا ہے۔ 17 جون کو ملک کے لاکھوں طلباء نے اس امتحان میں شرکت کی تھی۔ وزارت تعلیم نے بے ضابطگیوں کا حوالہ دیتے ہوئے امتحان منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان دونوں امتحانات کی وجہ سے فی الحال ملک بھر کے طلباء میں غصے کا ماحول ہے۔ آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں کہ اصل میں کیا ہوا اور آگے کیا ہوسکتا ہے۔
UGC-NET امتحان یا قومی اہلیت کا امتحان ملک بھر کی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں اسسٹنٹ پروفیسر شپ اور تحقیق کے لیے اسکالرشپ حاصل کرنے کے لیے لیا جاتا ہے۔ یہ امتحان پی ایچ ڈی کے لیے داخلہ لینے والوں کو بھی دینا پڑتا ہے۔ یہ امتحان سماجی انصاف اور امپاورمنٹ کی وزارت اور اقلیتی امور کی وزارت کے تحت متعدد وظائف کے لیے اہلیت کا بھی تعین کرتا ہے۔ UGC-NET کی سرکاری ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق، جو امیدوار یہ اسکالرشپ حاصل کرنا چاہتے ہیں، انہیں یہ امتحان پاس کرنا ہوگا۔ یہ امتحان نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (NTA) کے ذریعے منعقد کیا جاتا ہے۔ عام طور پر یہ امتحان سال میں دو بار یعنی جون اور دسمبر میں لیا جاتا ہے۔ یہ امتحان نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کی جانب سے کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹ کے ذریعے سال 2018 سے منعقد کر رہا ہے۔ تاہم، اس سال یہ امتحان تحریری موڈ (قلم اور کاغذ کی شکل) میں منعقد کیا گیا تھا۔ این ٹی اے کے عہدیداروں کے مطابق انڈین ایکسپریس کو بتایا گیا کہ دیہی علاقوں میں مزید امتحانی مراکز قائم کرنے کے لیے اس سال تحریری انداز میں امتحان کا انعقاد کیا گیا۔

کیوں کیا گیا امتحان منسوخ ؟
یہ امتحان سال میں دو بار یعنی جون اور دسمبر میں لیا جاتا ہے۔ اس سال یہ امتحان ملک بھر میں دو سیشنز میں منگل (18 جون) کو تحریری طریقہ سے منعقد کیا گیا۔ پھر اگلے دن یعنی بدھ (19 جون) کو وزارت تعلیم نے اعلان کیا کہ امتحان منسوخ کر دیا گیا ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے امتحان میں بے ضابطگیاں پائے جانے کے بعد وزارت تعلیم نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ وزارت داخلہ کے تحت نیشنل سائبر کرائم تھریٹ اینالیٹکس یونٹ معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ وزارت تعلیم کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امتحانی عمل میں اعلیٰ سطح کی شفافیت کو برقرار رکھنے کے لیے، وزارت تعلیم، حکومت ہند نے UGC-NET جون 2024 کے امتحان کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس امتحان میں دو مضامین کے پرچے تھے۔ پہلا پرچہ تمام امیدواروں کے لیے یکساں تھا۔ جبکہ دوسرا پرچہ مضمون کے لحاظ سے مختلف تھا۔ چونکہ اس امتحان میں شامل ہونے والے تمام افراد کا امتحان منسوخ کر دیا گیا ہے، اس لیے پہلے پرچے میں گڑبڑ ہونے کا خدشہ ہے۔ تاہم وزارت تعلیم نے یہ نہیں بتایا کہ کون سا پرچہ اور کیا گڑبڑ ہوئی ہے۔

کتنے طلباء متاثر ہوئے؟
یہ امتحان ملک بھر کے 317 شہروں میں 1,205 مراکز پر منعقد کیا گیا تھا۔ اس فیصلے سے اس امتحان میں شامل ہونے والے تقریباً نو لاکھ طلبہ متاثر ہوئے ہیں۔ این ٹی اے کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق اس امتحان کے لیے 11,21,225 امیدواروں نے رجسٹریشن کرایا تھا۔ ان میں 6,35,587 خواتین؛ جبکہ 4,85,579 مرد امیدوار تھے۔ 59 ٹرانسجینڈر امیدواروں نے بھی امتحان کے لیے رجسٹریشن کرائی۔ گزشتہ سال دسمبر میں منعقدہ امتحان کے لیے 9,45,872 امیدواروں نے رجسٹریشن کروائی تھی۔ اب منسوخ شدہ امتحان میں اس سے زیادہ امیدواروں نے رجسٹریشن کرائی تھی۔ کل رجسٹرڈ امیدواروں میں سے 81 فیصد امتحان میں شریک ہوئے۔ دسمبر میں ہونے والے پچھلے امتحان میں رجسٹرڈ ہونے والے کل امیدواروں میں سے صرف 73.6 فیصد نے ہی امتحان پاس کیا تھا۔ امتحان منسوخ کرنے کے بعد دوبارہ امتحان لیا جائے گا۔ وزارت تعلیم نے واضح کیا ہے کہ اس بارے میں جلد ہی معلومات دی جائیں گی۔ فی الحال امتحان کی نئی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ مرکزی تفتیشی محکمہ اس کی جانچ کرے گا۔ امتحانات کا پرچہ لیک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ تاہم وزارت تعلیم نے اس حوالے سے تفصیلات کا اعلان نہیں کیا ہے۔ UGC-NET پہلا مرکزی طور پر منعقد ہونے والا عوامی امتحان ہے جسے اس سال کے شروع میں مرکزی حکومت کی جانب سے اینٹی پیپر لیک ایکٹ متعارف کرائے جانے کے بعد ختم کردیا گیا ہے۔

NEET امتحان میں کیا غلط تھا؟
میڈیکل پری داخلہ امتحان یا ‘NEET’ کا امتحان 5 مئی کو لیا گیا تھا۔ امتحان کے بعد بہت سے طلباء نے پنجاب اور ہریانہ، دہلی اور چھتیس گڑھ کے ہائی کورٹس میں رٹ پٹیشن دائر کیں۔ انھوں نے الزام لگایا تھا کہ انھیں پیپر مکمل کرنے کے لیے کافی وقت نہیں دیا گیا۔ این ٹی اے نے ان الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک شکایتی ازالہ کمیٹی (جی آر سی) تشکیل دی۔ اس کی بنیاد پر، NTA نے 1,563 امیدواروں کو گریڈ کے نشانات سے نوازا۔ تو ان میں سے چھ نے 720 میں سے 720 نمبر حاصل کیے۔ یہ طلباء NEET-UG آل انڈیا ٹاپر بن گئے۔ اس قسم کے نتائج کے اعلان کے بعد کئی طلبہ سپریم کورٹ پہنچ گئے۔ NEET امتحان کے نتیجہ میں گڑبڑ کی وجہ سے کئی طلباء نے NEET امتحان کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ 8 جون کو، وزارت تعلیم اور NTA نے 1,563 امیدواروں کے نتائج کا جائزہ لینے کے لیے ایک ہائی پاور کمیٹی (HPC) تشکیل دی۔ اس کے بعد، مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو مطلع کیا کہ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) 23 جون کو 1,563 طلباء کی دوبارہ جانچ کرے گی اور ان تمام طلباء کے بڑھے ہوئے نمبروں کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔
jamsham hair oil contact for distirbutor ship 01

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!