بچّے، بڑے ہیں خوف زدہ یوکرین میں
کچھ روز سے ہے حشر بپا یوکرین میں
معصوم جانیں موت سے مصروفِ جنگ ہیں
لاشوں کا ڈھیر سا ہے لگا یوکرین میں
اونچا تو سر ہوا ہے بہت روس کا مگر
انسانیت کا سر ہے جُھکا یوکرین میں
حد درجہ شرمناک بڑی طاقتوں کی چُپ !!
ہے آگ اور دھوٸیں کی فضا یوکرین میں
ہو جاٸے جل کے راکھ بلا سے تمام ملک
” اپنا رہے نہ کوئی پھنسا یوکرین میں “
منظور”یُو،ان،او“ میں ہوٸ ہے قرارداد
ہمدردیوں کی گونجی صدا یوکرین میں
لیکن تباہ کاری پہ قدغن کے واسطے
کیا کوئی ہاتھ بھی ہے بڑھا یوکرین میں۔۔۔۔۔۔؟