مہاراشٹر

لاتورمیں ہائی وولٹیج ڈرامہ، سوابھیمانی شیتکری سنگھٹنا کے روی کانت تُپکرمراٹھا مظاہرین کے غصہ کا ہوئے شکار ؛ مظاہرین نے میٹنگ سےکیا باہر

لاتور: (کاوش جمیل نیوز) :ریاست بھر میں مراٹھا ریزرویشن کے معاملے پر ماحول گرم ہے اور اس کا براہ راست اثر سیاسی لیڈروں پر پڑ رہا ہے۔ منوج جرنگے پاٹل نے انتروالی سراٹی میں بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔ اس کے بعد سے ریاست کے مختلف اضلاع میں مراٹھا تنظیموں کی طرف سے سیاسی رہنماؤں پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ دھرنا اب ریاست کے بیشتر حصوں میں پھیل چکا ہے اور روزانہ کاموں اور دوروں پر جانے والے وزراء اور قائدین کو براہ راست مراٹھا مظاہرین کے شدید غصے کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ مراٹھا برادری ریزرویشن کے لیے جارح ہو گئی ہے اور لاتور ضلع کے کئی گاؤں میں لیڈروں کے گاؤں سے آنے پر پابندی لگا دی گئی ہے اور لیڈروں کو روک کر جواب طلب کیا جا رہا ہے۔ پچھلے دو دنوں میں امباداس دانوے، پرتاپ پاٹل چکھلیکر، روہت پوار، حسن مشرف، اجیت پوار جیسے لیڈر مراٹھا مظاہرین کے غصے کا شکار ہوئے ہیں۔ اس کے بعد ہفتے کے روز لاتور میں سوابھیمانی شیتکری تنظیم کے روی کانت تُپکر کومراٹھا برادری کے غصے کا سامنا کرنا پڑا۔
سکل مراٹھا سماج نے لاتور کے اوسا روڈ پر واقع ریسٹ ہاؤس میں روی کانت تُپکر کی میٹنگ میں خلل ڈالا۔ مظاہرین نے تُپکر سے سوال کیا کہ مراٹھا ریزرویشن کا کیا ہوا؟ جب سیاسی قائدین پر پابندی تھی تو آپ لاتور کیسے آئے، اس وقت روی کانت ٹپکر ریسٹ روم میں صوفے پر بیٹھے تھے۔ مراٹھا مظاہرین نے انہیں گھیر لیا اور نعرے لگانے لگے۔ مظاہرین روی کانت تُپکر چلے جاو’، ‘روی کانت تُپکر واپس جاؤ، واپس جاؤ’ جیسے نعرے لگا رہے تھے۔ روی کانت تُپکر نے مظاہرین کو سمجھانے کی کوشش کی۔ تاہم کوئی بھی ان کی بات سننے کے موڈ میں نہیں تھا۔ مظاہرین تُپکر کے سامنے نعرے لگاتے رہے۔ آخر کار روی کانت تُپکر صوفے سے اٹھے، میٹنگ منسوخ کر کے واپس چلے گئے۔

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!