لوک سبھا انتخابات سے پہلے ملک میں لاگو کیا جائے گا CAA، امت شاہ نے کیا اعلان، کہا کسی کو قانون کے بارے میں غلط فہمی نہیں ہونی چاہئے۔
نئی دہلی: (کاوش جمیل نیوز) :مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتہ (10 فروری) کو شہریت ترمیمی قانون (CAA) کے حوالے سے بڑا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے سی اے اے کو نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا اور اس پر عمل درآمد بھی کیا جائے گا۔ گزشتہ سال دسمبر میں اپنے دورہ مغربی بنگال کے دوران انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ سی اے اے کے نفاذ کو کوئی نہیں روک سکتا۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق امیت شاہ نے کہا، “میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ سی اے اے کسی بھی شخص کی شہریت نہیں چھینے گا۔ اس کا مقصد صرف پاکستانی، افغان اور بنگلہ دیشی اقلیتوں کو شہریت دینا ہے جو مذہبی ظلم و ستم کا سامنا کر رہے ہیں”۔
امیت شاہ نے کہا کہ کانگریس نے پڑوسی ممالک کی مظلوم اقلیتوں کو شہریت دینے کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘جب ملک تقسیم ہوا اور وہاں اقلیتوں پر تشدد کیا گیا، وہ سب ہندوستان بھاگنا چاہتے تھے، تب کانگریس نے کہا تھا کہ تم یہاں آؤ، تمہیں یہاں کی شہریت دی جائے گی’۔
مرکزی وزیر داخلہ نے اپوزیشن پر مسلمانوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا، “ہمارے مسلمان بھائیوں کو CAA کے بارے میں گمراہ کیا جا رہا ہے اور اکسایا جا رہا ہے۔ CAA صرف پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش کی مذہبی اقلیتوں کو شہریت دینے کے لیے ہے۔” انہوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت کے ذریعہ متعارف کرائے گئے سی اے اے کا مقصد ستائے ہوئے غیر مسلم تارکین وطن کو ہندوستانی شہریت فراہم کرنا ہے، بشمول ہندو، سکھ، جین، بدھ، پارسی اور عیسائی، جو 31 دسمبر 2014 سے پہلے بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان آئے تھے۔
آنے والے لوک سبھا انتخابات کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ انتخاب ترقی کے خلاف بدعنوانی کے بارے میں ہے۔ انہوں نے کہا، “یہ انتخاب I.N.D.I.A بمقابلہ NDA کے بارے میں نہیں ہے۔ یہ بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس کے مقابلے میں بدعنوان حکمرانی کے بارے میں ہے۔ یہ انتخاب ان لوگوں کے بارے میں ہے جو قومی سلامتی کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں، ان کے مقابلے جو خارجہ پالیسی کے نام پر قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔ ” آپ کو بتاتے چلیں کہ دسمبر 2019 میں پارلیمنٹ سے سی اے اے کی منظوری اور اس کے بعد صدر کی طرف سے منظوری کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں مظاہرے ہوئے تھے۔