اورنگ آباد: ضلع میں پرائمری اسکول نو بجے یا اُس کے بعد کھلیں گے؛ ایجوکیشن آفیسر کے دفتر سے ہدایات جاری
اورنگ آباد: (کاوش جمیل نیوز) :ضلع میں پری پرائمری سے چوتھی تک کے اسکول اب صبح نو بجے سے یا اُس کے بعد شروع کئے جائیں گے. ایجوکیشن آفیسر کے دفتر نے بدھ کو تمام ہیڈماسٹرس کو ہدایات جاری کرتے ہوئے فیصلے پر فوری عمل درآمد کی وضاحت کی ہے۔ اورنگ آباد ضلع میں پرائمری اسکولوں کی تعداد 1582 ہے۔
ریاست میں زیادہ تر اسکول صبح 7-8 بجے شروع ہوتے ہیں۔ بچوں کو اسکول کے وقت سے ایک سے دو گھنٹے پہلے تیاری کرنی ہوتی ہے۔ اس کے نتیجے میں بچوں کی پوری نیند نہیں ہوپاتی ہے کیونکہ انہیں صبح چھ بجے سے پہلے اٹھنا پڑتا ہے۔ چند ماہ قبل گورنر رمیش بیس نے بچوں کی نیند نہ ہونے کا مسئلہ اٹھایا تھا اور محکمہ اسکول ایجوکیشن کو ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اسی مناسبت سے محکمہ اسکول ایجوکیشن نے پری پرائمری سے کلاس چہارم تک کی کلاسیں صبح نو بجے یا اس کے بعد منعقد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ لیکن انتخابی ضابطہ اخلاق کی وجہ سے اس پر عملدرآمد میں تاخیر بتائی گئی۔ تعلیمی سیشن 2024-25، 15 جون سے شروع ہو گیا ہے۔ محکمہ تعلیم نے عملدرآمد شروع کر دیا۔ اورنگ آباد ایجوکیشن آفیسر پرائمری آفس نے بدھ کو ایک سرکلر کے ذریعے ہیڈماسٹرس کو شیڈول کے بارے میں ہدایات جاری کی ہیں۔ یہ واضح کیا گیا کہ پری پرائمری سے چوتھی کلاسز صبح نو بجے یا اس کے بعد منعقد کی جائیں۔ اس فیصلے کا اطلاق تمام میڈیم کے اسکولوں اورتمام انتظامات پر ہوگا۔ جس کی وجہ سے یہ واضح ہے کہ کے جی سے چوتھی تک کی کلاسیں صبح نو بجے سے پہلے نہیں لی جاسکے گی۔
کیا ہے ہدایتیں:
– ضلع کے وہ اسکول جن میں پری پرائمری سے چوتھی کلاسز صبح 9 بجے یا اس سے پہلے ہوتی ہیں، وہ پری پرائمری تا چوتھی کلاس کو صبح نو بجے یا نو بجے کے بعد رکھیں،
– اسکول کے اوقات میں تبدیلی کرتے وقت، متعلقہ اسکول انتظامیہ کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ بچوں کے مفت اور لازمی تعلیم کے حق کے قانون کے مطابق اسکولی تعلیم کے لیے مقرر کردہ مطالعہ اور تدریس کی مدت کو کم نہ کیا جائے۔
– اگر اسکول انتظامیہ کے لیے اپنے اسکول کے اوقات میں تبدیلی کرنا ممکن نہ ہو تو وہ اپنی مشکلات کے ساتھ اس دفتر میں ایک تجویز پیش کریں، واضح کیا گیا ہے کہ پری پرائمری سے کلاس 4 تک کی کلاسیں صبح 9 بجے سے پہلے نہیں لی جائیں گی۔
کہا جارہا ہے کہ اسٹیٹ ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ کونسل نے ریاست کے مختلف اسکولوں کے اوقات پر غور کرتے ہوئے اسکولوں کے اوقات کو تبدیل کرنے پر ایک مطالعہ کیا ہے۔ بہت سے طلباء بدلے ہوئے طرز زندگی کی وجہ سے دیر سے سوتے ہیں۔ چونکہ اسکول صبح سویرے ہوتا ہے اس لیے بچوں کی پوری نیند نہیں ہوتی۔ اس سے طلباء کی جسمانی اور ذہنی صحت متاثر ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے کہا جا رہا ہے کہ حکومت نے اسکولوں کا شیڈول تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی مناسبت سے ضلعی سطح پر اس کا نفاذ شروع ہو رہا ہے۔ اب اسکولوں کو ٹائم ٹیبل پلان کرنا ہوگا۔ ضلع میں اسکولوں کی کل تعداد 4452 ہے۔ ان میں سے 1582 پرائمری سکول ہیں۔ بہت سے اسکول دو سمسٹروں میں منعقد ہوتے ہیں۔ اب اسکول انتظامیہ کو طلباء کی تعداد، دستیاب سہولیات کو مدنظر رکھ کر منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔