عالمی خبریں

آپ کو یقین نہیں آئے گا، لیکن یہودی اسرائیل کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں ؛ جانیں کیوں؟ پڑھیں تفصیلی رپورٹ

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔ 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر اپنا اب تک کا بدترین حملہ کیا، جس میں 1400 افراد مارے گئے۔ اس کے بعد اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر ایسا حملہ کیا کہ دنیا اسے دیکھ کر کانپ اٹھی۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں تنازع شروع ہونے کے بعد سے اب تک 3300 سے زائد افراد ہلاک اور 12000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور نومولود بچے بھی شامل ہیں۔ ہر ملک آواز اٹھا رہا ہے کہ جنگ بند ہونی چاہیے۔ لیکن یہودی بھی ان آوازوں میں شامل ہو گئے ہیں۔ امریکی پارلیمنٹ کے باہر سیکڑوں یہودیوں نے غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کے خلاف نعرے لگائے اور جو بائیڈن انتظامیہ سے جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
روایتی یہودی ٹوپیاں اور کالی ٹی شرٹس پہنے ہوئے مظاہرین کے پاس ‘یہودی کہتے ہیں کہ اب جنگ بندی کریں’ اور ‘ہمارے نام نہیں’ جیسے پیغامات لکھے ہوئے تھے۔ مظاہرین کانگریس کی عمارت کینن روٹونڈا میں داخل ہوئے اور گانے بجانے اور بینرز لہرانے لگے۔ ان میں سے کئی کو گرفتار بھی کیا گیا۔
امریکی کیپٹل پولیس کے ایک اہلکار نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کہا خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس مظاہرے کا اہتمام جیوش وائس فار فیس نے کیا تھا۔ اس تنظیم کے لوگ یہودی ہیں لیکن وہ یہودیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق فلاڈیلفیا کی رہائشی 71 سالہ لنڈا ہولٹزمین نے فوری طور پر جنگ بندی اور بائیڈن انتظامیہ سے آنکھیں کھولنے کا کہا۔ جبکہ ورمونٹ سے آنے والی 32 سالہ ہانا لارنس کا کہنا تھا کہ ‘بائیڈن واحد لیڈر ہیں جو اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کی طاقت رکھتے ہیں اور انہیں اس طاقت کو بے گناہوں کی جان بچانے کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔’
ہولٹسمین نے کہا، ‘آپ دیکھتے ہیں کہ غزہ میں کیا ہو رہا ہے۔ وہاں کی ہولناک تباہی کو دیکھو۔ اگر آپ اپنے ساتھ رہنے کے قابل ہونا چاہتے ہیں، تو آپ کو کھڑے ہونے اور نسل کشی کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ میں فوری جنگ بندی چاہتا ہوں۔ سوشل میڈیا پر تصاویر اور ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ پولیس ہتھکڑیاں لگا کر مظاہرین کو گرفتار کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ ریپبلکن کانگریس مین برینڈن ولیمز کو بھی یکجہتی کی علامت کے طور پر اسرائیلی پرچم لہراتے ہوئے دیکھا گیا۔

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!