مہاراشٹر

اورنگ آباد: شہر میں دوروز قبل ہوئے فساد کولیکررکن پارلیمنٹ سید امتیاز جلیل نے پولیس کے کردار پر اُٹھائے سوال

اورنگ آباد: (کاوش جمیل نیوز) : شہر کے کراڈ پورہ علاقے میں بدھ کی آدھی رات کو نوجوانوں کے دو گروپوں کے درمیان معمولی تنازعہ ہوگیا تھا۔ اس کے بعد بھیڑ نے پتھراؤ شروع کر دیا۔ اس موقع پر پولیس کی گاڑیوں سمیت کئی نجی گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔ اگرچہ اب صورتحال قابو میں ہے لیکن اپوزیشن کے حکمرانوں کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ اب رکن پارلمینٹ سید امتیاز جلیل نے پولیس کے کردار پر شک کیا ہے۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے امتیازجلیل نے کہا، ”کراڈ پورہ علاقے میں اتنے کم وقت میں نوجوان کہاں سے اور کیسے اکٹھے ہو گئے۔ ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ان نوجوانوں کا تعلق کس سے ہے۔ سماج دشمن عناصر ڈھائی گھنٹے تک سڑک پردھوم مچاتے رہے۔ انہیں آزادی دی گئی تھی کہ وہ ہنگامہ کریں، پتھر پھینکیں اور کاریں جلا دیں۔”
امتیاز جلیل نے مزید کہا کہ پولیس کہہ رہی ہے کہ 13 کاریں جل گئیں۔ پھر اس گاڑی میں آنے والے پولیس والے کہاں تھے؟ کیا ہر گاڑی میں صرف ایک پولیس اہلکار تھا؟ میں رام مندر میں اکیلا تھا۔ وہاں صرف 15 پولیس اہلکار تھے۔ یہ پولیس والے رام مندر کے باہر فسادات کے بھی ذمہ دار تھے۔ وہ دوسرے افسران اور پولیس ملازم کہاں تھے جنہیں مزید طلب کیا گیا تھا؟‘‘ ’’اگر فسادی مندر میں داخل ہوتے تو پولیس کا موقف تھا کہ ہم کچھ نہیں کریں گے۔ 15 پولیس اہلکار مرنے کے لیے چھوڑ دیئے گئے تھے۔ باہر کوئی نہیں ہے۔ فسادیوں کو آزادی دی گئی تھی کہ وہ جو کرنا چاہتے ہیں،کریں…

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!