مہاراشٹر

اورنگ آباد: وزیر زراعت عبدالستار کے استعفیٰ کا مطالبہ کرنے کے لیے بی جے پی کارکن سڑکوں پر؛ زبردست کی گئی نعرے بازی

اورنگ آباد: (کاوش جمیل نیوز) :اجیت پوار کے داخلے کے بعد حکمراں جماعت میں پیشرفت زور پکڑ گئی ہے۔ یہ بھی بحث ہے کہ بی جے پی-شیوسینا این سی پی کے ساتھ آنے سے سب اچھا نہیں ہے۔ جہاں ایک طرف اس طرح کی بحث جاری ہے وہیں دوسری طرف بی جے پی کارکنان سڑکوں پر اتر آئے ہیں اور شندے گروپ کے لیڈر اور وزیر زراعت عبدالستار کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ اورنگ آباد کے کرانتی چوک پر سماجی کارکنوں اور بی جے پی کارکنوں نے اکٹھے ہو کر زبردست احتجاج کیا۔ یہ بھی دیکھا گیا کہ عبدالستار کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے گئے۔
عبدالستار نے کئی لوگوں کی زمینیں ہڑپ کی ہیں۔ کچھ سماجی کارکنوں نے آج اورنگ آباد کے کرانتی چوک پر احتجاج کرتے ہوئے الزام لگایا کہ جب سے وہ وزیر بنے ہیں، لوگوں پر ان کے مظالم بڑھ گئے ہیں۔ اس وقت بی جے پی کارکنان بھی اس تحریک میں حصہ لیتے نظر آئے۔ اس دوران مظاہرین نے عبدالستار کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ اس لیے شندے-فڑنویس حکومت میں این سی پی کے داخل ہونے کے بعد شیو سینا کو بی جے پی کا ایک اور جھٹکا سمجھا جا رہا ہے۔
اس دوران اورنگ آباد میں وزیر زراعت عبدالستار کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین نے کہا کہ جب سے عبدالستار وزیر بنے ہیں انہوں نے بڑے پیمانے پر کرپشن شروع کر دی ہے۔ اس لیے ان کا استعفیٰ فوری لیا جائے۔ عبدالستار پر غریبوں کی زمین ہتھیانے، ریت اسمگل کرنے، زمین نہ دینے پر زبردستی زمین ہتھیانے کا الزام ہے۔ مظاہرین نے یہ بھی الزام لگایا کہ عبدالستار ریاست کے سب سے کرپٹ وزیر ہیں۔
وزیر زراعت ستار کے خلاف آج اورنگ آباد کے کرانتی چوک پر ایک نیم برہنہ احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے اپنی قمیضیں اتار کر نیم برہنہ ہو کر احتجاج کیا۔ زبردست نعرے بازی بھی کی گئی۔ تو عبدالستار کا کیا کریں، سر نیچے، پاؤں اوپر، استعفیٰ دیں، عبدالستار استعفیٰ دیں، کے نعرے لگائے گئے۔
اس دوران بی جے پی کے کارکنوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ہم اقتدار میں ایک ساتھ ہونے کے باوجود عبدالستار کی وجہ سے ہمارے سلوڑ تعلقہ کو تکلیف ہو رہی ہے۔ اس لیے ہم نے اپنے تعلقہ کے لوگوں کے انصاف کے حقوق کے لیے لڑرہے ہیں۔ بی جے پی کے مشتعل کارکنوں نے کہا کہ اگر ہم اقتدار میں ہیں تو بھی ہم عبدالستار کی ناانصافیوں کے خلاف لڑتے رہیں گے۔

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!