مہاراشٹر

اورنگ آباد کراڈ پورہ فساد معاملے میں ریاستی حکومت کو ایک ریٹائرڈ جج کے ذریعے اعلیٰ سطحی انکوائری کرانے کا حکم دیا جائے ؛ رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے وزیراعظم کو خط لکھ کر کیا مطالبہ؛ ایم پی امتیاز جلیل نے اس واقعے میں پولیس کے ملوث ہونے کا شبہ سمیت کئی سنگین سوالات اٹھائے

اورنگ آباد: (کاوش جمیل نیوز) :رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل کے مطابق جیسا کہ میں نے بذات خود اورنگ آباد مہاراشٹر کے کراڑ پورہ علاقے میں رام نومی تہوار سے ایک رات پہلے پیش آنے والے واقعات کا مشاہدہ کیا، اس ناخوشگوار واقعے کو لے کر کئی سنگین سوالات اٹھ رہے ہیں، ایم پی امتیاز جلیل نے مہاراشٹر حکومت کو ہائی کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کے ذریعے واقعے کی اعلیٰ سطحی انکوائری کے حکم دینے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس سے بھی درخواست کی ہے۔
وزیر اعظم مودی کو لکھے گئے خط میں ایم پی امتیاز جلیل نے تفصیل سے لکھا ہے کہ 30 مارچ 2023 کو رام نومی کے تہوار سے پہلے کی رات مہاراشٹر کے اورنگ آباد کے علاقے کراڑ پورہ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا جس میں پولیس فائرنگ میں ایک شخص ہلاک ہو گیا تھا۔ اس واقعے نے پولیس کے کردار پراور تشدد کے مقام پر ان کی عدم موجودگی پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ میں خود مندر میں 2 گھنٹے سے زائد وقت تک موجود تھا اور اس وقت صرف 15 پولیس اہلکار موجود تھے جنہیں نہ صرف مندر کے محافظوں بلکہ پتھراؤ اور گاڑیوں کو جلانے والے ہجوم سے نمٹنے کا کام سونپا گیا تھا۔ 13 گاڑیاں جلا دی گئیں اور ان میں سے زیادہ تر بڑی پولیس وینیں تھیں۔ میں اس رات پیش آنے والے تمام واقعات کا گواہ رہا کیونکہ بار بار بے قابو ہجوم کو قابو کرنے کی کوشش کرنے کے بعد میں خود رام مندر کے تقدس کی حفاظت کے لیے کھڑا ہو گیا۔
لیکن سماج دشمن عناصر کو تشدد کرنے کے لیے کیوں آزاد چھوڑ دیا گیا؟ اور جب اس رات پولیس کی 13 گاڑیاں جلا دی گئیں تو پولیس کہاں تھیں؟ یہ ایک بڑا سوال ہے۔ اتفاق سے ہمارا پورا شہر سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے حصے کے طور پر سی سی ٹی وی کیمروں کے دائرے میں ہے۔ وہ سی سی ٹی وی فوٹیج کہاں ہیں؟ جس میں پولیس حالات کو قابو میں کرنے کی کوشش کرتی نظر آرہی ہے۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو درمیان میں کیوں روک دیا گیا؟ اور پولیس نے اس جگہ جانے کی اجازت کیوں نہیں دی جہاں گاڑیاں جلائی جا رہی تھیں؟ اس طرح کے کئی سنگین سوالات دیئے گئے خط میں امتیاز جلیل کے ذریعے اٹھائے گئے ہیں۔
مزید ایم پی امتیاز جلیل نے کہا کہ اس کے علاوہ اور بھی بہت سے جواب طلب سوالات ہیں جو مجھے شک میں مبتلا کرتے ہیں کہ اس سازش کے پیچھے کون تھا اور کس کے ذریعے اس کی منصوبہ بندی کی گئی اور اسے انجام دیا گیا اس کی مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے۔ اس لیے میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ مہاراشٹر حکومت کو حکم دیا جائے کہ وہ ہائی کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کے ذریعے اس واقعہ کی اعلیٰ سطحی انکوائری کرائیں۔ رکن قومی اسمبلی امتیاز جلیل نے خط میں کہا کہ اس واقعے سے ملک میں بڑی تباہی ہوگی، سچ سامنے آنے کی ضرورت ہے۔

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!