مہاراشٹر

اکولہ فساد پرایم ایل اے امول مٹکری کا نائب وزیراعلیٰ‌،اکولہ کے وزیرنگراں دیویندر فڈنوس پرسنگین الزام؛ کہا ناگپورپولیس کو تین مہینے پہلے ہی فساد ہونے کی ملی تھی اطلاع ..اور کیا کہا مٹکری نے پڑھیں تفصیلی رپورٹ

اکولہ: (کاوش جمیل نیوز) : شہر کے ہری ہرپیٹھ علاقہ میں آدھی رات کو دو گروپوں کے درمیان بڑا ہنگامہ ہوا۔ اس ریلی میں کئی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔ فسادیوں نے کچھ دو پہیہ اور چار پہیہ گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی۔ اس واقعے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت دونوں گروپوں کے 10 افراد زخمی ہو گئے۔ دریں اثناء اس ہنگامے کو لے کر حکمران جماعت اور اپوزیشن کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد این سی پی ایم ایل اے امول مٹکری نے اکولہ پولیس کے کام کرنے کے طریقہ کار پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے دیویندر فڑنویس پر بھی تنقید کی۔ ٹی وی 9 نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے انہوں نے اس حوالے سے اپنا ردعمل دیا۔
“اس ہنگامے کے موقع پر اکولہ پولیس کے کام کاج پر ایک بار پھر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ کل اکولہ شہر میں اتنا بڑا ہنگامہ ہوا تھا۔ امول مٹکری نے کہاکہ “جس شخص نے پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل کی، اہم ملزم تاحال مفرور ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اسے ایک سیاسی پارٹی کی حمایت حاصل ہے”،اکولہ کی پولیس انتظامیہ ہمیں کوئی جواب نہیں دے رہی ہے۔ کل ہنگامہ آرائی کے دوران بھی ہم نے پولیس سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے ہمیں کوئی جواب نہیں دیا۔ اکولہ کی پولس انتظامیہ اس فساد کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔ ریاست کے وزیر داخلہ اکولہ کے سرپرست وزیر بھی ہیں۔ لہذا انہیں اب اس معاملے کی سی بی آئی انکوائری کا حکم دینا چاہئے”، انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا۔
اس دوران انہوں نے اس موقع پر بولتے ہوئے اکولہ پولیس اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو بھی نشانہ بنایا۔ ناگپور پولیس کو تین مہینے پہلے اس فساد کی اطلاع ملی تھی۔ اس سلسلے میں انہیں ایس آئی ٹی کی رپورٹ موصول ہوئی تھی۔ پھر اکولہ پولیس نے اس رپورٹ کا نوٹس کیوں نہیں لیا۔ آکولہ پولیس نے اس فساد کو ہونے سے روکنے کے لیے کوئی پیشگی منصوبہ بندی کیوں نہیں کی؟ یہ اکولہ میں پولیس انتظامیہ کی مجموعی ناکامی ہے اور وزیر داخلہ کے طور پر دیویندر فڑنویس نے کی بھی تنقید کی۔ (بشکریہ لوک ستتا)

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!