اہم خبریں

این سی پی پارٹی میں پھوٹ کے بعد پرفل پٹیل اور شرد پوار کی ملاقات، آخرپردے کے پیچھے کیاچل رہا ہے؟

این سی پی پارٹی میں پھوٹ کے بعد پرفل پٹیل اور شرد پوار نے آج راجیہ سبھا میں ملاقات کی۔ پرفل پٹیل نے خود شرد پوار کے ساتھ اپنی ملاقات کی ایک تصویر شیئر کی۔ اس تصویر کے سامنے آنے کے بعد سیاسی حلقوں میں مختلف بحث چھڑ گئی ہے۔

نئی دہلی: 19 ستمبر 2023 : (کاوش جمیل نیوز) :این سی پی پارٹی میں پھوٹ پڑچکی ہے۔ اب دونوں گروپوں کے درمیان قانونی جنگ شروع ہوگئی ہے۔ الیکشن کمیشن میں آئندہ چند روز میں اصل سماعت بھی شروع ہو جائے گی۔ اسی دوران آج ایک اور واقعہ پیش آیا۔ اس واقعہ کی وجہ سے سیاسی حلقوں میں طرح طرح کے چرچے شروع ہو گئے ہیں۔ این سی پی کے صدر شرد پوار پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے موقع پر دہلی گئے ہوئے ہیں۔ خواتین ریزرویشن بل آج پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا ہے۔ اس بل کی منظوری کا بھی امکان ہے۔ اسی دوران اطلاع ملی ہے کہ نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے گروپ کے سینئر لیڈر پرفل پٹیل اور شرد پوار نے ملاقات کی۔
شرد پوار اور پرفل پٹیل نے آج راجیہ سبھا کیفے ٹیریا میں ملاقات کی۔ اس موقع پر این سی پی ایم پی وندنا چوہان، ٹھاکرے گٹ کی ایم پی پرینکا چترویدی بھی موجود تھیں۔ ان تمام لیڈروں نے نئے راجیہ سبھا ہال میں ایک ساتھ تصویر کھنچوائی۔ یہ تصویر پرفل پٹیل نے شیئر کی ہے۔
نئی پارلیمنٹ کی عمارت میں توانائی کا دن! راجیہ سبھا چیمبر ایک معجزہ ہے۔ محترم شرد پوار صاحب کے ساتھ اس لمحے کو شیئر کرنے نے اسے اور بھی خاص بنا دیا۔ کیفے ٹیریا میں دوستوں کے ساتھ کچھ ناشتے اور دوستی کا لطف اٹھایا۔ آج واقعی یاد رکھنے کا دن ہے”، پرفل پٹیل نے ٹویٹ کرکے ان جذبات کا اظہارکیااورانہوں نے ٹوئٹر پر تصاویر شیئر کیں۔
دریں اثناء پرفل پٹیل اور شرد پوار کے درمیان ملاقات کی وجہ سے بحث چھڑ گئی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اجیت پوار کے گروپ کے تمام ایم ایل اے اس سے پہلے شرد پوار سے مل چکے ہیں۔ انہوں نے شرد پوار سے اقتدار میں حصہ لینے کی درخواست کی ہے۔ لیکن شرد پوار اپنے موقف پر قائم ہیں۔ وہ اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ شرد پوار نے حکمرانوں پر حملہ کیا ہے۔ شرد پوار ریاست کے مختلف اضلاع میں جا کر حکمرانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ دریں اثنا، پرفل پٹیل اور شرد پوار کے درمیان آج کی ملاقات این سی پی میں تقسیم کا محض دکھاوا تو نہیں ہے؟ سیاسی حلقوں میں اس طرح کی بحث چھڑ گئی ہے۔

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!