عالمی خبریں

ترک صدر طیب اردگان نے جتائی ناراضگی ،کہا مسلمانوں کا خون بہہ رہاہے اسلئےمغربی ممالک نہیں لے رہے ہیں ایکشن

ترک صدر رجب طیب اردگان نے غزہ پراسرائیل کی بمباری سے متعلق مغربی حکومتوں کے بیانات کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’مغربی ممالک ایکشن نہیں لے رہے کیونکہ یہاں مسلمانوں کا خون بہہ رہا ہے‘‘۔ اردگان نے کہا، “انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کا کیا ہوا؟ وہ (مغربی ممالک) اس پر اس وقت تک بات نہیں کریں گے جب تک کہ ان کا مقصد حاصل نہیں ہو جاتا۔ ایسا کیوں؟ کیونکہ جو خون بہایا جا رہا ہے وہ مسلمانوں کا ہے۔” بدھ کے روز اردگان نے اسرائیل کا دورہ منسوخ کر دیا اور کہا کہ انہیں گزشتہ ماہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے مصافحہ کرنے پر افسوس ہے۔ اردگان نے بدھ کو ایک ٹی وی خطاب میں اسرائیل پر بھی تنقید کی۔ اردگان نے فلسطینی انتہا پسند تنظیم حماس کا بھی دفاع کیا اور اسے ’لبریشن گروپ‘ یعنی آزادی کے لیے لڑنے والی تنظیم قرار دیا۔ اردگان کے اس حالیہ موقف سے ان کی حکومت اور نیٹو کے رکن ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھ سکتی ہے کیونکہ یہ نیٹو کا رکن ملک ہے۔ اردگان بدھ کو ترک پارلیمنٹ میں اپنی جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ سے خطاب کر رہے تھے۔
ترک صدر نے کہا کہ ‘اسرائیل جان بوجھ کر غزہ میں شہریوں پر حملہ کر رہا ہے اور بڑی تعداد میں بچوں، خواتین اور بزرگوں کو ہلاک کر رہا ہے۔’ جمعرات کو فلسطینی محکمہ صحت نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد 7000 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں 2900 بچے بھی شامل ہیں۔

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!