مہاراشٹر

سرکاری اراضی پر قابض ٢لاکھ ٢٠ہزار کاشتکاروں کو مالکانہ حقوق ملیں گے: فڈنویس ؛ شندے سرکار کو ممبئی و نوی ممبئی کے زیر التواء ایس آر اے اور ری ڈیولپمینٹ منصوبے MMRDA, MHADA اور CIDCO کے ذریعے پورے کرنے کا ایڈوکیٹ پرکاش امبیڈکر کا مطالبہ تسلیم

ممبئی: (کاوش جمیل نیوز) : مہاراشٹرا سرکار کی ملکیت والی غیر استعمال شدہ سرکاری اراضی پر کم وبیش دو لاکھ سے زائد غریب خاندان لگ بھگ پانچ دہائیوں سے اپنے خاندان سمیت قابض ہیں اسی طرح لاکھوں غریب کاشتکار بھی سرکار کی بنجر زمینوں پر اپنی محنت سے کھیتی باڑی کرکے کسی طرح اپنے پریوار کا گزر بسر کررہا ہے ان کے قبضہ والی سرکاری زمینوں کے سات بارہ پر اب تک انکے نام نہیں ہے لہذہ کلکٹرز نے سرکار کے اشارے پر اچانک ساری زمینوں کو متیعنہ مدت تک خالی کرنے کے لیے دو لاکھ بیس ہزار سے زائد نوٹس جاری کردئے ۔ سرکار کی اس اچانک کاروائی سے لاکھوں خاندان اور کسان طبقہ بری طرح متاثر ہوگا۔ پانچ دہائیوں سے زائد مدت سے کھیتی کی سرکاری اور ریونیو اراضی پر جن کے قبضہ ہے اب وہ ان زمینوں کے قانونی مالک ہیں اور انکے قبضہ کی زمینوں کے سات بارہ پر انکے نام شامل ہونے چاہیے تھے ۔ اسی طرح ممبئی نوی ممبئی کے سبھی زیر التواء ایس آر اے اور ری ڈیولپمنٹ کے پروجیکٹوں کو MHADA، MMRDA اور CIDCO کے حوالے کرکے ان کی تکمیل سرکار خود کرے ایسا مطالبہ کیا جارہا تھا۔
بروز جمعرات 20 جولائی کو پرکاش بالاصاحب امبیڈکر کی قیادت میں ونچت بہوجن آگھاڑی کے ریاستی مہامورچہ میں ممبئی کی لگاتار طوفانی بارش کے باوجود مہاراشٹرا بھر سے ونچت بہوجن آگھاڑی اور متاثرہ خاندان کے لاکھوں افراد نے شرکت کی اور ممبئی کے آزاد میدان پر مورچہ کو زبردست کامیاب بنایا۔ بتا دیں کہ ونچت آگھاڑی نے اسمبلی کے مانسون اجلاس کے دوران مہاراشٹرا میں قبضہ جات سرکاری زمینوں کے نوٹس واپس لینے اور سات بارہ پر نام شامل کرنے اور ایس آر اے کے بند پروجیکٹ کو سرکاری تنظیموں کے ذریعے مکمل کروانا کے مطالبات کو لیکر ودھان سبھا پر مہا مورچہ کا اعلان کیا تھا البتہ دھواں دھار بارش کے پیش نظر مورچہ کے مقام میں تبدیلی ہوئی۔ اطلاع کے مطابق مہاراشٹر کے مختلف اضلاع سے اس مہا مورچہ میں شامل ہونے والے لاکھوں افراد ایک روز پہلے ہی ممبئی کے دادر امبیڈکر بھون پہنچ گئے تھے۔مہاراشٹر اسمبلی کے مانسون اجلاس کے دوران ودھان بھون جا رہے ریاست گیر مورچے کے سبب سڑکیں بند، ٹرافک نظام درہم برہم، ڈرون سے نگرانی، چپے چپے پر پولس کی تعیناتی اور بندوبست سے کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ صبح دس بجے سے ممبئی مہا پالیکا مارگ پر واقع میونسپل کارپوریشن کے احاطہ میں ہاتھوں میں جھنڈے بینرز اور پلے کارڈ لیکر بھاری ہجوم جمع تھا۔ دوپہر ایک بجے تک سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن سے میٹرو سنیما تک سڑک کے دونوں جانب لوگوں کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر ہر طرف نظر آنے لگا۔ پروفیسر انجلی تائی امبیڈکر نے دوران تقریر “جو زمین سرکاری ہے ۔ وہ زمین ہماری ہے” کا احتجاجی نعرہ دیا ۔ اس موقع پر ونچت آگھاڑی کے قومی صدر پرکاش امبیڈکر نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوۓ مہاراشٹرا سرکار سے لوگوں کے مطالبات رکھے اور ودھان بھون جاکر نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کو تحریری میمورنڈم بھی دیا۔ نائب وزیر اعلی سے بات چیت کے بعد پرکاش امبیڈکر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتا یا کہ آج ہم نے لوگوں کے تین اہم مطالبات سرکار کے سامنے رکھے تھے جسے سرکار نے تسلیم کرلیا ہے۔ انہوں نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹرا حکومت نے تینوں مطالبات مان لیے ہیں سبھی نوٹس واپس ہوگی اور ان خاندانوں کو سرکاری زمینوں سے نہیں ہٹایا جائیگا ۔ انہوں نے مورچہ کے سبھی شرکاء اور ریاستی سرکار کا شکریہ ادا کیا کہ احتجاج مکمل کامیاب رہا ، شندے سرکار اسمبلی کے اسی مانسون سیشن کے دوران اس متعلق فیصلہ لینے اور جی آر جاری کرے گی ایسا نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے وفد سے وعدو کیا ہے۔

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!