سیوا فاؤنڈیشن ودارالعلوم یوسفیہ ملکاپورکے زیراہتمام نئی نسل کے پیش آمدہ مسائل اور ان کا حل کے عنوان پرمشہورومعروف موٹیویشنل اسپیکر منور زماں اورمولانا حزیفہ وستانوی کاعظیم الشان خطاب
ملکاپور:( ضلع بلڈانہ): 30 اکتوبر( ذوالقرنین احمد) : سیوا فاؤنڈیشن و دارالعلوم یوسفیہ ملکاپور کے زیر اہتمام نئی نسل کے پیش آمدہ مسائل اور ان کا حل کے عنوان پر عظیم الشان خطاب عام 29 اکتوبر بروز اتوار بعد نماز مغرب تا 10 بجے انعقاد عمل میں آیا جس میں مقرر خصوصی مولانا حزیفہ وستانوی اشاعت العلوم اکل کوا ،مشہور و معروف موٹیویشنل اسپیکر منور زماں نے خطاب کیا۔ مولانا حزیفہ وستانوی صاحب نے خطاب میں فرمایا کہ ایک اچھا معاشرے کیلے تعیلم اور اچھے اخلاق کی ضرورت ہے، آج ہم نے یہ کوشش کی ڈاکٹر، انجینئر، آئی پی ایس، بن جائے لیکن ہم نے انسان بنانے کی کوشش نہیں کی یعنی ہماری ذات سے کسی کو تکلیف نہ پہنچے، جو لوگ تعمیری کام کرتے ہیں ان کی ٹانگ کھینچنا ہمارا وصف بن چکا ہے۔ مزید کہا کہ والدین بچوں کی صحیح تربیت کریں بچوں کو موبائل کے غلط استعمال سے روکے ، خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے کہاں کہ صحابیات رضی اللہ عنہ کی زندگیوں کا مطالعہ کریں، مسلمانوں کی پسماندگی سے متعلق فرمایا کو ہمارے شہریوں میں معیاری تعلیمی ادارے موجود نہیں ہے اور ناہی کسی لیڈر کو قائدین کو اس بات فکر ہے۔ ہمیں اگر ترقی کرنی ہے تو ہمیں اپنے تعلیمی ادارے قائم کرنے ہوگے۔ تاکہ ہم اپنے بچوں کو معیاری تعلیم سے آراستہ کریں۔ ان کے بعد موٹیویشنل اسپیکر منور زماں صاحب نے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کے دور میں کرکٹروں اور ایکٹروں کے دیوانے اور فین ہورہے ہے اور انکی پوسٹ سوشل میڈیا پر شیئر کرکے خوش ہورہے ہے، لیکن انہیں اس بات کی فکر نہیں ہے کہ ان کا والد دن بھر کیسی محنت و مشقت کرکے گزارے کیلے پیسہ کماتا ہے مزید کہا کہ ہماری نوجوان لڑکیاں سوشل میڈیا پر غیر محرم سے دوستیاں کرکے عزتیں پامال کر رہی ہے ذرا سوچیئے کہ تمہاری پیدائش پر تمہارے والدین کتنے خوش ہوئے تھے تمہارے والد کے پاس مٹھائی کیلئے پیسہ نہیں تھے لیکن اس نے پھر بھی مٹھائی تقسیم کیا تھا، کیا تم ان کی قربانیوں کا یہ صلہ دے رہی ہو کہ سوشل میڈیا کا غلط استعمال کررہی ہو۔ موبائل فون کے استعمال کی عادت اتنی خطرناک ہے کہ ایک ماں اپنے بچے کو روز موبائل فون کے استعمال سے روکتی تھی اسی وجہ سے اس بچے نہ ایک دن اپنی ہی ماں کا قتل کردیا موبائل فون کا ایڈیکشن اتنا نقصاندہ ثابت ہورہا ہے کہ آج کل کے طالب علم اپنی توجہ 3 منٹ بھی کتابوں پر مرکوز نہیں کر پارہے ہیں انھیں اس بات کی فکر ہوتی ہے کہ میری پوسٹ کو کتنے لوگوں نے دیکھا کتنے لائکس ملے ہیں۔ اس فون سے زندگیاں برباد ہورہی ہے۔ مزید قوم کے حالات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جب کوئی شخص بڑا تعمیری کام کرنے کی کوشش کرتا ہے تو ہم ہی اسکی ٹانگ کھینتے ہیں جبکہ ہم دعا کے وقت تمام مسلمانوں کی کامیابی کیلئے دعا کرتے ہیں۔ دعا کے ساتھ خطاب عام کا اختتام عمل میں آیا اس پروگرام میں ہزاروں کی تعداد میں مرد و خواتین نے شرکت کی۔