مہاراشٹر

عدالت کا حتمی فیصلہ آنے تک ضلع کا نام اورنگ آباد ہی رہے گا ؛ ضلع کلکٹر نے جاری کی ہدایت ؛ عمل نہ کرنے پرتوہینِ عدالت کا درج ہوسکتا ہے کیس

اورنگ آباد: (کاوش جمیل نیوز) : مرکزی حکومت کی جانب سے اورنگ آباد کا نام بدل کر سمبھاجی نگر رکھنے کی تجویز کو منظوری کے بعد ہر طرف سمبھاج نگر کا ذکر ہو رہا ہے۔ تاہم، معاملہ عدالت میں جانے کے بعد، بامبے ہائی کورٹ نے ان درخواستوں پر حتمی فیصلہ آنے تک ضلع کو پہلے کی طرح اورنگ آباد کے طور پر ذکر کرنے کی ہدایت دی۔ اس کے بعد اورنگ آباد کے ضلع کلکٹر نے بھی انتظامیہ کو یہی حکم دیا۔ اس کے باوجود ضلع کا ذکرسمبھاجی نگر کے طور پر کیا جا رہا ہے، جس کے بعد انعامدار سید معین الدین اور سید انضارالدین قادری نے اسے جنرل ایڈمنسٹریشن کے چیف سکریٹری کے پاس شکایت کی ہے۔ انہوں نے کہا یہ توہین عدالت کا کیس بھی ہے۔
اورنگ آباد کے ضلع کلکٹر نے بمبئی ہائی کورٹ کے 20 اپریل 2023 کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے حکم دیا، “اورنگ آباد ضلع کا نام بدل کر چھترپتی سنبھاجی نگر کرنے کے لیے بامبے ہائی کورٹ میں ایک رٹ پٹیشن دائر کی گئی ہے۔ درخواست گزاروں نے عدالت کے نوٹس میں کہا کہ ریونیو اور دیگر محکموں سے متعلقہ دفاتر ضلع کا نام تبدیل کر رہے ہیں جبکہ نام کی تبدیلی سے متعلق اعتراضات کی سماعت جاری ہے۔
“اس پر، ہائی کورٹ نے ہدایت دی ہے کہ کوئی بھی ریونیو اور دیگر محکمہ سے متعلقہ دفاتر اگلے حکم تک اورنگ آباد کا نام تبدیل نہ کرے۔ ہائی کورٹ کے حکم کی کاپی اس کے ساتھ منسلک ہے۔ تاہم، آرڈر میں دی گئی ہدایات پر سختی سے عمل کیا جانا چاہیے،” حکم میں یہ بھی کہا گیا۔
انعامدار سید معین الدین اور سید انضارالدین قادری نے چیف سکریٹری جنرل ایڈمنسٹریشن سے اپنی شکایت میں کہا، ’’ہم نے اورنگ آباد کے نام کو لے کر بامبے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ فی الحال یہ کیس زیر سماعت ہے۔ 24 اپریل 2023 کو اس معاملے کی سماعت میں ہائی کورٹ نے سخت ہدایات دیتے ہوئے واضح کیا کہ جب تک یہ معاملہ عدالتی کارروائی میں زیر التوا ہے، ضلع/تعلقہ/ گاؤں/ ڈویژن/ سب ڈویژن کا نام نہیں ہونا چاہیے۔ تبدیل سخت ہدایات دی گئی ہیں کہ ریونیو/پولیس/پوسٹل اور دیگر محکموں کے کسی بھی سرکاری خط میں اورنگ آباد کے بجائے کوئی دوسرا نام استعمال نہ کیا جائے۔
“حکومت کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل ڈاکٹر۔ وریندر صراف نے یقین دلایا کہ عدالت کی ہدایت پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔ تاہم کسی محکمے کی جانب سے اس پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوتا۔ یہ معاملہ توہین عدالت ہے،” شکایت کنندگان نے کہا۔
انہوں نے مزید کہا، “اورنگ آباد ضلع کے نام کی تبدیلی کو ریاست مہاراشٹر کے سرکاری اخبار، نیوز چینلز میں بڑے پیمانے پر چھپایا اور اس کے بارے میں بات کی جا رہی ہے۔ اورنگ آباد کا نام بدلنے کے بعد میڈیا ٹی آر پی بڑھانے کے لیے اورنگ آباد کا نام سمبھاجی نگر استعمال کر رہا ہے۔ اس سے لوگوں میں الجھن پیدا ہو رہی ہے۔ اورنگ آباد شہر میں فساد جیسا ماحول پیدا ہوگیا تھا۔ پولیس انتظامیہ کے مناسب اور موثر اقدامات کی وجہ سے شہر میں اس وقت پرامن ہے۔ معاملہ زیر سماعت ہے اور میڈیا ہر جگہ فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ لہٰذا تمام میڈیا کو کہیں نہ کہیں روکنے کی ضرورت ہے۔
“ہائی کورٹ کی طرف سے دی گئی ہدایت کو فوری طور پر نافذ کیا جانا چاہئے اور میڈیا کو اورنگ آباد ضلع/تعلقہ/گاؤں/ڈویژن/سب ڈویژن کے بجائے کوئی اور نام لکھنے سے گریز کرنا چاہئے۔ بصورت دیگر ہمیں اگلی سماعت میں نشاندہی کرنا پڑے گی کہ متعلقہ دفتر عدالت کی ہدایت کی توہین کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی واضح رہے کہ میڈیا کی جانب سے توہین عدالت کے حوالے سے قانونی درخواست دائر کی جائے گی۔

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!