مہاراشٹر

ناندیڑ کے بعد اورنگ آباد سے دل دہلادینے والی خبر ؛گھاٹی اسپتال میں 24 گھنٹوں میں دونوزائیدہ بچے سمیت 10 لوگوں کی موت ؛ مفت طبی خدمات کا صرف ڈھنڈورا،حقیقت کوسوں دور

اورنگ آباد : (کاوش جمیل نیوز) :ناندیڑ کے سرکاری اسپتال میں 48 گھنٹوں میں 31 مریضوں کی موت ہوگئی، تو وہیں اورنگ آباد شہر کے گھاٹی اسپتال میں 24 گھنٹوں کے اندر دو نوزائیدہ بچوں سمیت 10 لوگوں کی موت ہوگئی۔ گھاٹی اسپتال میں ادویات کی قلت کے باعث مریضوں کو چٹھیاں‌لیکر دوائیوں‌کے لئے اِدھر سے اُدھر گھومنا پڑرہاہے۔ مرنے والوں کے یہ اعداد و شمار سامنے آنے کے بعد سنسنی پھیل گئی ہے۔
ایک ایسا واقعہ جس نے ریاست کو ہلا کر رکھ دیا، ناندیڑ ضلع کے ڈاکٹر شنکراؤ چوہان گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال میں گزشتہ 48 گھنٹوں میں 31 مریضوں کی موت ہو گئی ہے۔ ان 24 مریضوں میں 12 نوزائیدہ بچے بھی شامل ہیں۔ ایک ہی دن میں 31 لوگوں کی موت سے ریاست میں ہلچل مچ گئی ہے۔
حالانکہ یہ واقعہ تازہ ہی ہے کہ اب اورنگ آباد میں بھی یہی واقعہ پیش آیا. گورنمنٹ میڈیکل کالج میں بڑی تعداد میں مریض آتے ہیں، جو مراٹھواڑہ سمیت مختلف اضلاع کے مریضوں کے لیے زندگی بچانے والا ہے۔ یہ گھاٹی ہسپتال پر بہت بڑا بوجھ ہے۔ اس کے مقابلے ہسپتال کو خاطر خواہ فنڈز نہیں ملتا۔ جس کی وجہ سے گھاٹی اسپتال میں ہمیشہ ادویات کی قلت رہتی ہے۔ ادویات کی کمی سے مریض اور ان کے لواحقین متاثر ہوتے ہیں۔ اس لیے ہاتھوں میں دوائی کی چٹھیاں لیے رشتہ داروں کے مریض ہمیشہ گھاٹی اسپتال کے احاطے میں نظر آتے ہیں۔
گورنمنٹ میڈیکل کالج گھاٹی اسپتال میں کل 1177 بستر ہیں جو روزانہ ہزاروں مریضوں کا علاج کرتے ہیں۔ تاہم، ان بیڈز پر درحقیقت بھرتی ہونے والے مریضوں کی تعداد 1500 سے 1700 کے درمیان ہے۔ اس میں روزانہ 60 سے 70 بچے جنم لیتے ہیں۔ گھاٹی اسپتال میں یومیہ بیرونی مریضوں کی تعداد 1500 سے 2000 کے درمیان ہے۔ نیز یومیہ او پی ڈی 200 کے قریب ہے۔ یہ بات سامنے آ رہی ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں مریضوں کو سنبھالنے والے گھاٹی ہسپتال کے پاس اگلے 15 دنوں کے لیے صرف اتنا ہی ادویات کا ذخیرہ ہے۔ جس کی وجہ سے اگر صورتحال ایسی ہی رہی تو مرنے والے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!