ودھان سبھا اسپیکرراہل نارویکر کا بڑا فیصلہ ؛ شیوسینا ایکناتھ شندے کی ! 16 ایم ایل ایز بھی برقرار
ممبئی: 10 جنوری، 2024: (کاوش جمیل نیوز) :اسمبلی کے اسپیکر راہل نارویکر نے آج شیوسینا ایم ایل اے کی نااہلی کے معاملے پر حتمی فیصلے کا اعلان کیا۔ اس نتیجے میں وزیر اعلی ایکناتھ شندے کے گروپ کو بڑی راحت ملی ہے۔ راہل نارویکر نے فیصلہ سنایا ہے کہ ایکناتھ شندے کی پارٹی ہی اہم شیوسینا ہے۔ اس کی وجہ سے ٹھاکرے گروپ کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ اسمبلی اسپیکر نے شیوسینا کے تمام 16 ایم ایل اے کو اہل قرار دیا ہے جس کی قیادت چیف منسٹر ایکناتھ شندے کررہے ہیں۔ اس طرح ایکناتھ شندے کے گروپ کے ایم ایل اے کو بڑی راحت ملی ہے۔ راہل نارویکر نے نتیجہ پڑھتے ہوئے واضح طور پر کہا ہے کہ شیوسینا کے 16 ایم ایل اے میں سے کسی کو بھی نااہل قرار نہیں دیا جا سکتا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پرتود کے طور پر بھرت گوگاولے کی تقرری کو اسمبلی اسپیکر نے بھی توثیق کیا ہے۔
ودھان سبھا کے اسپیکر راہل نارویکر نے نتیجہ پڑھتے ہوئے کہا کہ“ایم ایل اے رابطے سے باہر ہو گئے ہیں، صرف اسی وجہ سے ایم ایل اے کو نااہل نہیں کیا جا سکتا۔ مزید یہ کہ یہ ثابت ہوا کہ ملند نارویکر، ٹھاکرے گروپ کے رویندر پھٹک نے سورت میں ایکناتھ شندے سے ملاقات کی۔ چونکہ یہ ثابت ہو گیا ہے کہ اقتدار کی منتقلی کے دوران شندے کی اصل پارٹی ہے، اس لیے 21 جون 2022 کو شیوسینا لیجسلیچر پارٹی کے اجلاس میں غیر حاضری کے معاملے پر نااہلی کا فیصلہ نہیں کیا جا سکتا”،
راہول نارویکر نے مشاہدہ کیا کہ”یہ کہنا درست نہیں ہوگا کہ 21 جون 2022 کو قرارداد پاس کرنے سے شندے شیو سینا کو نااہل قرار دے دیں گے۔ میرے ان نتائج کے پیش نظر کہ جب حریف گروپ ابھرا تو شندے گروپ ہی اصل سیاسی جماعت تھی، درخواست گزاروں کا دعویٰ مسترد کر دیا جاتا ہے۔ اگلی بنیاد محض ایک الزام ہے کہ جواب دہندگان نے بی جے پی کے ساتھ مل کر کام کیا۔ انہوں نے اس کے لیے کوئی دستاویزی ثبوت فراہم نہیں کیا۔ انہوں نے پارٹی مخالف بیان دیا، یہ بھی ثابت نہیں ہوا۔ اس کے بارے میں رپورٹیں محض افواہیں ہیں”،
“ادھو ٹھاکرے گروپ کے ذریعہ الیکشن کمیشن کو پیش کیے گئے دعوے میں بھی تضاد ہے۔ ایک طرف وہ کہتے ہیں کہ پارٹی میٹنگ شیوسینا بھون میں ہوئی تھی، دوسری طرف وہ کہتے ہیں کہ وہی میٹنگ آن لائن ہوئی تھی۔ اس لیے ان کی دستاویزات الجھن کا شکار ہیں۔ 21 جون 2022 کو لیجسلیچر سیکرٹریٹ کے ریکارڈ کے مطابق شندے گروپ کو اکثریت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ لہذا، شندے گروپ کو اس دن حقیقی شیوسینا پارٹی کے طور پر دیکھا جاتا ہے”
راہول نارویکر نے کہا کہ”شندے گروپ کے 21 اور 23 جون، 2022 کے خطوط مقننہ سکریٹریٹ میں ہیں۔ اس دن شندے گروپ ہی اصل شیوسینا ہے۔ پرتود کے طور پر بھرت گوگاولے کی تقرری درست ہے۔ ایکناتھ شندے کی بطور گروپ لیڈر تقرری بھی درست ہے”،