مہاراشٹر

پونہ: ملند ایکبوٹے کا متنازعہ بیان: پونیشورمندرکے اطراف سے تجاوزات ہٹائیں ورنہ پونے میں بابری جیسا کانڈ کریں گے

پونہ: (کاوش جمیل نیوز) :پونے شہر کے قصبہ پیٹھ میں پنیشور مندر کے علاقے میں عبادت گاہ کو لے کر تنازعہ چل رہا ہے۔ اس معاملے میں ملند ایکبوٹے سمیت تین افراد کے خلاف پونے پولس میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس دوران انہوں نے اب اس پر ایک متنازعہ بیان دیا ہے۔ اس پر خوب بحث کی گئی ہے۔ ایکبوٹے نے متنازعہ بیان دیا ہے کہ اگر پونیشور مندر کے اطراف میں تجاوزات کو نہیں ہٹایا گیا تو ہم پونے میں بابری جیسا کانڈ کریں گے۔
دریں اثنا، سمست ہندو اگھاڑی کے صدر ملند ایکبوٹے بدھ کی شام سولاپور پہنچے۔ سولاپور شہر کے شیلگی علاقے میں بھوراج گنیشوتسو منڈل نے گنیش کی مہا آرتی کی اور میڈیا سے بات چیت کی۔ انہوں نے یہ تنقید بھی کی ہے کہ چوروں کی الٹی بوم ۔ ایکبوٹے نے متنازعہ بیان دیا ہے کہ اگر پونیشور مندر کے اطراف میں تجاوزات کو نہیں ہٹایا گیا تو ہم پونے میں بابری کانڈ کریں گے۔ ایک بوٹے نے یہ بھی واضح طور پر کہا کہ وہ کسی بھی صورت حال یا جرم سے نہیں ڈریں گے۔ ملند ایکبوٹے جس وقت معلومات دے رہے تھے، اس وقت سولاپور کے سدھیر بہرواڈے اور ہندو تنظیم کے دیگر عہدیداران ان کے ساتھ موجود تھے۔
قصبہ پیٹھ میں پونیشور مندر علاقہ میں عبادت گاہ کو لے کر تنازعہ چل رہا ہے۔ 4 ستمبر کو ملند ایکبوٹے نے اپنے کارکنوں کے ساتھ پونے میونسپلٹی کے سامنے پونیشور مندر کے علاقے میں غیر مجاز تعمیرات کو ہٹانے کے لیے احتجاج کیا۔ اس بار احتجاج کی اجازت دینے سے انکار کر دیا گیا۔ تاہم، احتجاج کے دوران، ایکبوٹے اور ان کے کارکنوں نے اشتعال انگیز تقریریں کرکے دونوں برادریوں کے درمیان دراڑ پیدا کرنے کی کوشش کی۔ اس طرح کے مواد کی شکایت پونے پولیس میں درج کرائی گئی ہے۔
ایکبوٹے کے مطابق پونے کے قصبہ پیٹھ میں پونیشور مندر کے پہلو میں درگاہ بنائی گئی۔ مسجد بھی بنائی جا رہی ہے۔ پوری ہندو برادری اس کی مخالفت کر رہی ہے۔ ملند ایکبوٹے نے متنازعہ بیان دیا ہے کہ وہ اپنے ہندو بھائیوں کے لیے لڑیں گے، اگر حکومت نے یہ تجاوزات نہ ہٹائی تو وہ پونے میں بابری جیسا فساد شروع کر دیں گے۔

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!