دیگر ریاستی خبریں

چندر شیکھر آزاد کی جیت نے بڑھایا مایاوتی کاٹینش؛ یوپی میں دلتوں کو مل گیا نیا مسیحا؟

لوک سبھا نتائج 2024: اتر پردیش کی وہ سیٹ جس پر لوک سبھا انتخابات میں سب سے زیادہ لوگوں کی نظریں جمی تھیں، وہ تھی نگینہ لوک سبھا سیٹ۔ اس سیٹ پر بی جے پی کے اوم کمار کا سیدھا مقابلہ آزاد سماج پارٹی (کانشی رام) کے امیدوار چندر شیکھر آزاد سے تھا۔ ویسے آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ سیٹ انڈیا الائنس کی حلیف سماج وادی پارٹی کے حصے میں آئی تھی اور ایس پی نے اپنی پارٹی سے منوج کمار کو امیدوار بنایا تھا۔ اس سیٹ پر بی ایس پی نے سریندر پال سنگھ کو بھی راون سے مقابلہ کرنے کے لیے میدان میں اتارا تھا۔
اس سیٹ پر جوگیندر اور سنجیو کمار دو آزاد امیدواروں کے طور پر میدان میں تھے۔ یہاں ان دونوں آزاد امیدواروں کو NOTA سے کم ووٹ ملے۔ وہیں مایاوتی کی پارٹی بی ایس پی کے امیدوار چوتھے اور سماج وادی پارٹی کے امیدوار تیسرے نمبر پر رہے۔ چندر شیکھر آزاد نے بی جے پی کے اوم کمار سے سخت مقابلہ کیا اور یہ سیٹ 1,51,473 سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے جیتی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سیٹ کے بارے میں سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ چندر شیکھر آزاد نے نہ تو اس سیٹ پر اپوزیشن کے ہندوستان اتحاد کے ساتھ مقابلہ کرنا قبول کیا اور نہ ہی وہ بی ایس پی کے ساتھ انتخاب لڑنے کو تیار ہیں۔
دراصل مایاوتی کی ساری سیاسی وراثت کانشی رام کے نام پر ہے۔ چندر شیکھر آزاد نے اسی کانشی رام کو اپنا آئیڈیل بنایا اور اپنی پارٹی کا نام آزاد سماج پارٹی (کانشی رام) رکھا۔ اس نے مایاوتی کے دلت ووٹ بینک کو توڑا، جس پر اس نے یوپی میں اپنا اختیار رکھنے کا دعویٰ کیا۔
نگینہ سیٹ پر آزاد سماج پارٹی (کانشی رام) کے امیدوار چندر شیکھر کی زبردست جیت کی وجہ سے مایاوتی کے لیے مصیبت کی گھنٹیاں بج گئی ہیں۔ یوپی میں دلت ووٹ بینک پر اپنی گرفت برقرار رکھنے والی بی ایس پی کو اب احساس ہو رہا ہے کہ یہ ووٹ بینک آہستہ آہستہ کہاں کھسک رہا ہے۔
jamsham hair oil contact for distirbutor ship 01

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!