طب و صحت

خالص آر او پانی پیتے ہیں تو ہوجائیں ہوشیار ؛ ڈاکٹرس نے کردیا خبردار؛عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ بھی ہے چونکا دینے والی ؛ پڑھیں تفصیلی رپورٹ

ہندوستان میں زیادہ تر گھروں میں صاف پانی کے لیے RO یعنی واٹر پیوریفائر نصب ہیں۔ عام طور پر ہمیں بتایا جاتا ہے کہ آر او کا پانی صحت کے لیے بہت اچھا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم اپنے گھروں میں مہنگے واٹر پیوریفائر (RO) لگاتے ہیں۔ لیکن آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ ماہرین نے کہا ہے کہ آر او کا پانی پینا صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔
دراصل حال ہی میں RO سسٹم پر ایک ویبنار تھا۔ جس میں ماہرین نے بتایا کہ جب ہم پانی کو RO یعنی واٹر پیوریفائر سے صاف کرتے ہیں تو اس عمل کے دوران نہ صرف پانی میں موجود گندگی ختم ہوجاتی ہے بلکہ پانی میں تحلیل ہونے والے منرلز بھی ختم ہوجاتے ہیں۔
ایسے میں جب آر او کا پانی جسم میں داخل ہوتا ہے تو صحت کے لیے نقصان دہ ہو جاتا ہے۔ اسے دو ٹوک الفاظ میں کہا جائے تو زیادہ دیر تک آر او کا پانی پینا جسم میں کئی مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ اس ویبنار سے پہلے عالمی ادارہ صحت نے بھی آر او فلٹرز کے استعمال سے متعلق خبردار کیا تھا۔ سال 2019 میں ہی ڈبلیو ایچ او نے کہا تھا کہ ‘آر او فلٹر پانی کو صاف کرتا ہے لیکن اس کے کیلشیم اور میگنیشیم کو ختم کرتا ہے، یہ معدنیات جسم میں توانائی پیدا کرنے کے لیے بہت اہم ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق پینے کے پانی کا ٹی ڈی ایس 300 ملی گرام سے کم ہونا چاہیے۔ اگر ٹی ڈی ایس کی سطح 900 سے اوپر ہے تو اسے غلطی سے بھی نہیں پینا چاہیے۔
اکنامک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں، میدانتا ہسپتال کے معدے کے سینئر کنسلٹنٹ ڈاکٹر اشونی سیتیا نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ RO کے ساتھ فلٹریشن کے دوران ضروری معدنیات ضائع ہو جاتی ہیں۔ ایسی صورتحال میں بہتر ہے کہ RO کے بجائے ابلا ہوا پانی پیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پانی سے ضروری معدنیات کی کمی آپ کی قوت مدافعت کو متاثر کر سکتی ہے۔
ڈاکٹر کا مزید کہنا تھا کہ زیادہ دیر تک بوتل بند پانی پینا جسم کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے لیکن عام آر او کا پانی پینے سے نہ تو آپ کے جسم کو کوئی فائدہ ہوتا ہے اور نہ ہی نقصان۔ RO کے ساتھ پانی کو فلٹر کرتے وقت، TDS کی سطح 70 سے 150 کے درمیان ہونا زیادہ محفوظ ہے۔
ایس ایس جی ہسپتال کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ زیادہ دیر تک آر او پینے سے آپ کے جسم میں وٹامن بی 12 کی کمی ہو سکتی ہے۔ اس تحقیق میں معلوم ہوا کہ فلٹر کے ذریعے پانی صاف کرتے وقت آر او کوبالٹ کو بھی الگ کرتا ہے اور یہ وٹامن بی 12 کا ایک لازمی عنصر ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ آر او پانی پینے والے افراد کے جسم میں وٹامن بی 12 معمول کی سطح سے کم تھا۔
ماہرین کے مطابق اگر پینے والے پانی کا ٹی ڈی ایس 500 سے کم ہو تو اسے پینے کے قابل سمجھا جاتا ہے۔ لیکن اس سے زیادہ TDS والا پانی پینے سے گریز کرنا چاہیے، یہ صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
jamsham hair oil contact for distirbutor ship 01

kawishejameel

chief editor

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: مواد محفوظ ہے !!