اکولہ میں ’پاکستان زندہ باد‘ کے نعروں کا ویڈیو وائرل؟ طلبہ کی ویڈیو کے پیچھے اصل حقیقت کیا ہے؟ وائرل ویڈیو کا معمہ حل، پولیس نے کیا خلاصہ؛ کہاں کا ہے معاملہ پڑھیں تفصیلی رپورٹ

اکولہ : (کاوش جمیل نیوز) :سوشل میڈیا پرایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ اکولہ ضلع کے اڈگاؤں بزرگ میں پربھات فیری کے دوران اسکولی طلبہ نے ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے نعرے لگائے۔ ویڈیو سامنے آتے ہی علاقے میں کھلبلی مچ گئی اور پولیس نے فوراً گاؤں میں بندوبست بڑھاتے ہوئے معاملے کی جانچ شروع کی۔ پولیس نے گاؤں میں امن کمیٹی کی میٹنگ بھی بلائی۔ ابتدائی تفتیش کے بعد پولیس نے واضح کیا کہ طلبہ نے ’پاکستان زندہ باد‘ نہیں بلکہ ’بہادر خان زندہ باد‘ کے نعرے لگائے تھے۔
تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ ایک طالب علم کے دادا کا نام بہادر خان ہے۔ کلاس کے چند طلبہ اسے چھیڑنے کے لیے ’’بہادر خان زندہ باد‘‘ کے نعرے لگا رہے تھے، جسے بعض لوگوں نے غلط طور پر ’’پاکستان زندہ باد‘‘ سمجھ لیا اور ویڈیو سوشل میڈیا پر پھیلا دی گئی۔
ویڈیو میں طلبہ کے آگے ایک شخص بھی چلتا ہوا نظر آیا تھا۔ پولیس نے اس سے بھی پوچھ گچھ کی۔ اس شخص نے بھی یہی تصدیق کی کہ طلبہ اپنے ساتھی کو چھیڑنے کے لیے ’’بہادر خان زندہ باد‘‘ کہہ رہے تھے۔
اکولہ ضلع پہلے ہی حساس سمجھا جاتا ہے اور معمولی معاملات بھی کبھی کبھی کشیدگی میں بدل جاتے ہیں۔ اسی وجہ سے اس ویڈیو نے گاؤں میں کچھ دیر کے لیے بےچینی پیدا کی تھی۔ مگر پولیس تحقیقات سے یہ افواہ بے بنیاد ثابت ہوئی اور معاملہ ختم ہوگیا۔
ملک میں اس سے قبل مختلف مقامات پر ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے نعروں کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں اور بعض جگہ کارروائیاں بھی ہو چکی ہیں۔ تھانے میں بھی ایک احتجاج کے دوران ایسی ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں کیس درج کیا گیا تھا۔ تاہم اکولہ کے معاملے میں یہ واقعہ محض غلط فہمی اور افواہ نکلی۔



