چکھلی کی معروف سیاسی شخصیت سابق کابینہ وزیر بھارت بھاؤ بوندرے عرف جل پروش کا انتقال

چکھلی ضلع بلڈھانہ: 4 دسمبر: (ذوالقرنین احمد) :چکھلی ضلع بلڈانہ کی معروف سیاسی شخصیت بھارت بھاؤ بوندرے کا 3 دسمبر کو طویل عمری کے سبب کے انتقال کرگئے وہ مہاراشٹر کے بڑے سیاسی شخصیت کے طور پر جانے جاتے تھے اتنا ہی نہیں انہیں جل پروش کے طور پر بھی جانا جاتا تھا۔ شرد پوار کے کٹر حامی اور ریاست کے جل پروش کے طور پر جانے جانے والے بھارت بھاؤ بوندرے کا انتقال ہوگیا۔ انہوں نے 84 سال کی عمر میں چکھلی میں آخری سانس لی۔ وہ 1967 سے شرد پوار کے ساتھ تھے۔ وہ شرد پوار کے وفادار ساتھی کے طور پر جانے جاتے تھے۔
چکھلی اسمبلی حلقہ سے چار بار ایم ایل اے: بھارت بھاؤ بوندرے پہلی بار 1972 میں چکھلی اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے لگاتار چار بار چکھلی اسمبلی کی نمائندگی کی۔ وہ ریاستی کابینہ میں وزیر آبپاشی، وزیر صنعت اور وزیر تعلیم کے عہدوں پر بھی فائز رہے۔ جب وہ وزیر آبپاشی تھے، وہ بلڈھانہ ضلع میں کھڑک پورنا پروجیکٹ، پینٹاکلی پروجیکٹ اور جیگاؤں پروجیکٹ کے سرخیل تھے۔ اس کے ساتھ انہوں نے اس وقت ریاست میں سینکڑوں پروجیکٹوں کو منظوری دی تھی اور ان میں تیزی لائی تھی۔ اس لیے انہیں ریاست میں “جل پرش” کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔ ان کی موت سے ضلع بلڈھانہ کے سیاسی گلیاروں میں غم کا ماحول چھا گیا ہے۔
بلڈھانہ ضلع میں کھڑک پورنا پروجیکٹ کی تعمیر میں بھارت بھاؤ کا بڑا تعاون رہا :
بھارت بھاؤ بوندرے نے 1980 سے 1995 تک لگاتار 15 سال تک چکھلی اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کی۔ اس عرصے کے دوران انہوں نے ریاست کے وزیر آبپاشی کے طور پر بھی نمایاں کام انجام دیے۔ بلڈھانہ ضلع میں کھڑک پورنا پروجیکٹ کی تعمیر میں بھرت بھاؤ کا بہت بڑا تعاون تھا۔ اس کے علاوہ ضلع میں کئی چھوٹے اور بڑے پانی کے پروجیکٹ بشمول جیگاؤں پروجیکٹ،پین ٹاکلی پروجیکٹ، کورڑی پروجیکٹ، نلگنگا پروجیکٹ بھارت بھاؤ کے دور میں مکمل ہوئے تھے۔ بھرت بھاؤ نے ہمیشہ کہا کہ اگر کسانوں کو آبپاشی کی سہولیات فراہم کی جائیں تو کسان خوشحال ہو جائیں گے۔ وہ گزشتہ کچھ عرصے سے طویل عمری کے باعث جسمانی عارضے میں مبتلا تھے۔ ڈاکٹر تائڑے کے اسپتال میں علاج کے لیے داخل کرتے ہوئے انھوں نے آخری سانس لی۔ بھارت بھاؤ کی موت سے پورے ضلع میں غم کا ماحول پھیل گیا ہے۔ ان کی آخری رسومات شام 5 بجے اینٹ بھٹی جعفرآباد روڑ پر ادا کیا گئی۔ ان کے انتقال کے بعد تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعزیت کا اظہار کیا جا رہا ہے۔



