مہاراشٹر

اورنگ آباد: شہرمیں موت کی ڈور! ہائی کورٹ برہم، پولیس اوربلدیہ سے سخت جواب طلب ؛ پابندی کے باوجود شہر میں کیسے پہنچ رہا ہے مانجا؛ کورٹ کا سخت سوال

اورنگ آباد: (کاوش جمیل نیوز) :خطرناک اور ممنوعہ مانجا کی فروخت، خرید، ذخیرہ اور ترسیل پر پابندی کے باوجود یہ شہر میں آ کیسے رہا ہے؟ اس سوال پر بمبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ نے سخت ناراضی ظاہر کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ مانجا کی وجہ سے معصوم بچے شدید زخمی ہو رہے ہیں، جو انتظامیہ کی سنگین ناکامی ہے۔
جسٹس ویبھا کنکنواڈی اور جسٹس ہتینے وینے گاؤنکر نے پولیس اور بلدیہ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ آخر یہ ادارے کب سنجیدگی سے حرکت میں آئیں گے؟ عدالت نے حکم دیا ہے کہ اس معاملے میں اب تک کی گئی کارروائی کی مکمل رپورٹ 16 دسمبر تک پیش کی جائے۔
دو دن پہلے شہر کے مہاتما گاندھی مشن اسپتال کے پاس ایک 3 سالہ بچہ ممنوعہ مانجا کی زد میں آ کر بری طرح زخمی ہو گیا تھا۔ یہ خبر سامنے آنے کے بعد عدالت نے خود نوٹس لیتے ہوئے پرانی زیر التوا مفاد عامہ کی عرضی کی سماعت شروع کی۔ سماعت کے دوران عدالت نے پوچھا کہ مانجا کی تیاری اور سپلائی کون کر رہا ہے؟ شہر میں اس کی اسمگلنگ کیسے ہو رہی ہے؟ آن لائن فروخت پر کیا کارروائی کی گئی ہے؟ عدالت نے ان تمام نکات پر تفصیلی جواب مانگا ہے۔
ریاستی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ مانجا کی فروخت، خرید، ذخیرہ اور نقل و حمل پر پابندی عائد ہے اور اس مسئلے پر ایک خصوصی کمیٹی بھی بنائی گئی ہے۔ پولیس محکمہ نے کہا کہ گزشتہ دو دنوں میں ممنوعہ مانجا سے متعلق 3 مقدمات درج کیے گئے ہیں اور عوامی بیداری کے لیے اسکولوں، کالجوں میں مہم چلائی جا رہی ہے۔ بلدیہ نے بھی ایسی ہی معلومات عدالت کے سامنے پیش کیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!