مہاراشٹر

’’اگر منوج جرانگے پر زبردستی ہوئی تو مسلم سماج بھی خاموش نہیں رہے گا‘‘ – امتیاز جلیل کا انتباہ

ممبئی: (کاوش جمیل نیوز) :مراٹھا ریزرویشن تحریک نے ریاستی سیاست کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ آزاد میدان ممبئی میں غیر معینہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے منوج جرانگے پاٹل کو عوامی سطح پر زبردست حمایت مل رہی ہے۔ تاہم، ہائی کورٹ نے پیر کے روز واضح الفاظ میں کہا کہ ’’احتجاج کا حق سب کو ہے، مگر ممبئی کو ٹھپ کرنے اور شہریوں کو پریشان کرنے کا حق کسی کو نہیں‘‘۔ عدالت کی سخت ہدایت کے بعد مظاہرین نے اب ممبئی خالی کرنا شروع کر دیا ہے اور بڑی تعداد میں لوگ نئی ممبئی کے کھار گھر کی طرف روانہ ہو گئے ہیں۔
ہائی کورٹ نے صاف کہا کہ گنیش اتسو کے پیش نظر ممبئی میں افراتفری پیدا نہ کی جائے، اور مراٹھا تحریک کو کھار گھر منتقل کیا جائے۔ اسی کے تحت اب جنوبی ممبئی کے بیشتر احتجاجی مقامات خالی ہو چکے ہیں۔
دوسری طرف پولیس نے چھترپتی شواجی مہاراج ٹرمنس کے باہر کھڑی مراٹھا مظاہرین کی گاڑیاں ہٹوا کر ٹریفک نظام کو بحال کیا۔ واشی، ایرو لی اور ٹھانے میں ناکہ بندی کر کے مظاہرین کی گاڑیوں کو شہر کے باہر ہی روک دیا جا رہا ہے۔ صرف غذائی امداد ممبئی میں لے جانے کی اجازت دی گئی ہے تاکہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے افراد کو تکلیف نہ ہو۔
اسی درمیان، ایم آئی ایم کے رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے واضح انتباہ دیا ہے کہ اگر پولیس نے منوج جرانگے کے ساتھ زبردستی یا دباؤ کی کوشش کی تو ’’مسلم سماج بھی ان کے ساتھ کھڑا ہوگا‘‘۔ ان کے اس بیان نے مراٹھا تحریک کو ایک نیا رخ دے دیا ہے اور سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!