تعلیم و روزگار

مہاراشٹرٹی ای ٹی امتحان : اہم پیش رفت! کمیٹی تشکیل، وزیرِ اعلیٰ کے فیصلے پر ہزاروں اساتذہ کی نظریں؛ پڑھیں تفصیلی رپورٹ

ناگپور: (کاوش جمیل نیوز) :ریاست کی اُن اسکولوں میں جماعت اوّل تا ہشتم کے لیے تعینات وہ اساتذہ جن کی سروس مدت پانچ سال سے زیادہ باقی ہے، اُن کے لیے ٹیچر اہلیتی امتحان (TET) پاس کرنے کی آخری تاریخ 31 اگست 2026 مقرر کی گئی ہے۔ یہ مدت سپریم کورٹ کے 1 ستمبر 2025 کے حکم کے مطابق ہے۔ اس فیصلے کے خلاف نظرِ ثانی (ریویو) درخواست دائر نہیں کی جا سکتی، کیونکہ محکمہ قانون و انصاف نے اس سلسلے میں یہی رائے دی ہے۔ اسی بنا پر دوبارہ عدالت جانے کا راستہ بند بتایا گیا ہے۔ یہ بات اسکولی تعلیم کے وزیر دادا بھوسے نے جمعرات کو اسمبلی میں بتائی۔
ادھر قانون ساز کونسل میں ٹی ای ٹی کے مسئلے پر اپوزیشن نے ہنگامہ کیا اور ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ اس دوران ریاستی وزیر پنکج بھوئر نے اس معاملے پر ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا۔ اس کے بعد یہ سوال اہم بن گیا ہے کہ آیا وزیرِ اعلیٰ اس فیصلے کے خلاف نظرِ ثانی درخواست دائر کریں گے یا نہیں—اسی پر ہزاروں اساتذہ کی نظریں مرکوز ہیں۔
سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اساتذہ کے لیے ٹی ای ٹی امتحان لازمی قرار دیا گیا ہے۔ موجودہ سروس میں موجود اساتذہ کو بھی یہ امتحان دینا ہوگا، جس کے باعث کئی اساتذہ کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ریاستی حکومت اس صورتحال کے تئیں حساس ہے اور ان مسائل کے حل کے لیے اساتذہ تنظیموں اور سینئر اراکین کی تجاویز پر غور کرتے ہوئے ایک کمیٹی قائم کی جائے گی۔ یہ جانکاری اسکولی تعلیم کے ریاستی وزیر ڈاکٹر پنکج بھوئر نے دی۔
ڈاکٹر بھوئر نے بتایا کہ ٹی ای ٹی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرِ ثانی درخواست دائر کرنے کے بارے میں محکمہ قانون و انصاف کی رائے لی گئی تھی اور اسی کے مطابق کارروائی کی گئی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جن اساتذہ کی سروس مدت پانچ سال سے کم ہے، اُن کے بارے میں بھی مثبت فیصلہ لیا جائے گا۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کئی اساتذہ تنظیموں نے وزیرِ اعلیٰ سے ملاقات کی تھی، جہاں نظرِ ثانی درخواست دائر کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔ اسی وجہ سے اب سب کی توجہ اس بات پر ہے کہ وزیرِ اعلیٰ ٹی ای ٹی امتحان کے معاملے میں حتمی طور پر کیا فیصلہ کرتے ہیں۔ قابلِ ذکر ہے کہ دادا بھوسے کے بیان کے باوجود بھی ہزاروں اساتذہ کو امید ہے کہ وزیرِ اعلیٰ اس مسئلے کا کوئی قابلِ قبول حل نکالیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!